عدلیہ مخالف مہم پر نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کارروائی کا امکان
اسلام آباد (محمد صلاح الدین خان) سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے پانامہ کیس کے فیصلے کے نتیجے میں عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار پانے والے سابق وزیراعظم مےاں محمد نواز شریف اور انکی بیٹی مریم نواز کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور اس کے ججز کے خلاف توہین آمیز تقاریر، بےانات اور سوشل میڈےا پر عدلیہ مخالف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی شروع ہونے کا امکان، اس تناظر میں سپریم کورٹ کے میڈےا سیل میں نوازشریف اور مریم نواز کی توہین آمیزتقاریر کا ریکارڈ مرتب کےا جارہا ہے جبکہ ان بےانات کی سی ڈی بھی تےار کی جارہی ہیں ، ذرائع کے مطابق اب تک دونوں سےاسی شخصےات کی جانب سے ڈیڑھ سو سے زائد مرتبہ اعلیٰ عدلیہ اور اس کے ججز کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے شدت سے تنقید کا نشانہ بناےا گےا جو ” توہین عدالت“ ایکٹ اور آرٹیکل 17کے زمرے میں آتا ہے اور قابل گرفت جرم ہے اس حوالے سے چیف جسٹس نے بھی آبزرویشن دی ہے کہ یہ معاملہ مناسب وقت پر اٹھاےا جائے گا عدالت صبرو تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے۔ دوسری جانب نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے عدلیہ مخالف توہین آمیز بےانات کے معاملے پر ایک کیس لاہور اور ایک اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدی نے بھی اپنے ایک میڈےا بےان میں کہا ہے عدالت کے تحمل کا غلط مطلب لےا جارہا ہے ، آئینی اداروں کا تقدس پامال کرنے پر عدالت کو آئین پاکستان کے تحت کارروائی کرنے کے اختےارات حاصل ہیں ان کا کہنا تھا کہ، مذہبی جماعت کے سربراہ بھی ایسے توہین عدالت بےانات نہیں دے سکتے سپریم کورٹ ان کے خلاف بھی کارروائی کرسکتی ہے ایسے اقدامات سے خود حکومت کی رٹ کمزور پڑجاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخصےات کی جانب سے نا صرف ججز کی نام لیکر توہین کی گئی بلکہ عدالتی انصاف کا نشان ترازو کو بھی مریم نواز نے مذاق کا نشانہ بناےا ان کی سی ڈیز کو بھی سپریم کورٹ میڈےا سیل نے محفوظ کرلےا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے چیف جسٹس کے خیبر پختوانخواہ دورے کے دوران گاڑیوں کے سکوارڈ کے حوالے سے مریم نواز کے ٹوئٹ کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنالےا گےا ہے۔
نواز /مریم