برطانیہ نے بعض اینٹی پاکستان عناصر حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی: حکام
اسلام آباد(نوائے وقت نےوز) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے برطانوی حکام سے پاکستان میں سنگین جرائم میں ملوث عناصر حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے جن میں سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کے ارکان بھی شامل ہیں۔سرکاری حکام کے مطابق برطانوی حکام نے پاکستان کے مفادات کے خلاف کام کرنے والے بعض عناصر کی حوالگی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ معاملہ مبینہ طور پر جمعہ کو برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے مابین ملاقات کے موقع پر زیربحث آیا تاہم اس ملاقات کے بعد جاری بیان میں اس معاملے کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔ملاقاتوں کے دوران وزیراعظم نے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان خصوصاً سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کے ارکان اور کچھ بلوچ تنظیموں کے ممبران جو مبینہ طور چین پاکستان اقتصادی راہداری کو سبوتاژ کرنے کیلئے سرگرم ہیں، کی حوالگی کا معاملہ اٹھایا۔ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس پر تحفظات ہیں کہ سی پیک کیخلاف کام کرنیوالے جو برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور کینیڈا جیسے ترقی یافتہ ممالک میں پناہ لینے کے وسائل رکھتے ہیں، ایسے عناصر بلوچستان، گلگت بلتستان اور سندھ کے حصوں میں کالعدم تنظیموں کے کمانڈرز کی معاونت سےآپریٹ کررہے ہیں جنہیں دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کا براہ راست تعاون حاصل ہے۔عہدیدارنے بتایا کہ کچھ عناصر کراچی میں بھی سیاسی عدم استحکام پیدا کررہے ہیں۔ ایسی سرگرمیوں کے عوامل ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا اور غیرملکی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتے ہیں علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دولت مشترکہ سربراہان حکومت کے اجلاس کے دوسرے روز جمعہ کو دولت مشترکہ ممالک کے رہنماﺅں کے ہمراہ تین ریٹریٹ سیشن میں شرکت کی علاوہ ازیں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے رائل ڈچ شیل کمپنی کے ایک وفد نے چیف ایگزیکٹوآفیسر بین وان کی قیادت میں ملاقات کی اور پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پرتبادلہ خیال کیا۔رائل ڈچ شیل کے چیف ایگزیکٹوآفیسرنے پاکستان کے ایل این جی اور متبادل توانائی کے شعبوں سمیت مزید روایتی ایندھن کی مارکیٹنگ میں سرمایہ کاری سے متعلق وزیراعظم کو بتایا۔
برطانیہ رضامندی