وی آئی پی سکیورٹی، 6 ہزار سے زائد اہلکار واپس بلائے:آئی جی پنجاب
لاہور/ سرگودھا/ خانپور/ قصور (وقائع نگار خصوصی + نامہ نگار) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وی آئی پی شخصیات سے استحقاق سے زائد سکیورٹی واپس لئے جانے کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ آئی جی پنجاب نے اپنی رپورٹ میں کہا چھ ہزار سے زائد اہلکاروں کو واپس بلایا گیا ہے۔ جن شخصیات سے اضافی سکیورٹی واپس لی گئی ہے ان میں سیاستدان، بیورو کریٹس، وکلائ، مذہبی شخصیات اور دیگر افراد شامل ہیں۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا ان کے علم کے مطابق سات ہزار سے زائد اہلکار اضافی سکیورٹی دے رہے ہیں۔ اس دوران آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک نے فاضل عدالت سے استدعا کی وہ انتہائی حساس مقدمے کی پیروی کررہے ہیں۔ ان کی سکیورٹی بحال کی جائے جس پر عدالت نے سکیورٹی بحال کردی۔ فاضل عدالت نے جامع رپورٹ طلب کرلی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو شاباش دیتے ہوئے کہا کم وقت میں اچھا کام کیا ہے۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق حکومت نے افسران سمیت تمام اہم شخصیات سے اضافی سکیورٹی واپس لینے کیلئے اقدامات کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق افسران اور اہم شخصیات سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی سکیورٹی کے انتظامات خود کرنے کیلئے اقدامات کریں۔ خان پور سے کورٹ رپورٹر کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ضلع رحیم یار خان میں بھی 51 شخصیات سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔ ضلعی پولیس ترجمان کے مطابق سینیٹر جعفر اقبال گجر، ایم این ایز ارشد لغایر، رئیس منیر احمد، ایم پی اے چودھری محمد شفیق کے علاوہ مذہبی شخصیات اور ایک میڈیا پرسن سے بھی سکیورٹی اہلکار واپس بلا لئے گئے ہیں۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت نے ضلع بھر سے 72 ملازمین واپس بلا لئے ہیں۔ واپس آنے والے تمام ملازمین نے ڈی پی او کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے گزشتہ روز پولیس لائن میں رپورٹ کردی۔ آئی این پی کے مطابق آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری نے چیف جسٹس آف پاکستان کے احکامات پر مختلف شخصیات سے سکیورٹی واپس لے لی۔ سکیورٹی پر مامور اسلام آباد پولیس کے 246 اہلکاروں کو واپس بلایا گیا ان میں 50 سیاسی، 86 جوڈیشری، سول ججز شامل ہیں، 33 سابقہ آئی جیز، پولیس آفیسرز بھی شامل ہیں۔
سکیورٹی واپس