مختلف شخصیات کی سیکورٹی پر مامور 413 اہلکار واپس طلب
شہداد کوٹ/ سانگھڑ/ سکھر (نامہ نگاران) ایس ایس پی قمبر شہداد کوٹ ڈاکٹر اسد اعجاز مالہی نے مختلف شخصیات کی حفاظت پر مامور 113 پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر پولیس لائن میں حاضر ہونے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ یہ اہلکار منتخب نمائندوں‘ جج صاحبان اور بعض افسران کے محافظ کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ لیٹر کے مطابق رکن سندھ اسمبلی نواب سردار چانڈیو کی حفاظت پر 12‘ ان کے بھائی برہان چانڈیو کے پاس 8‘ ایم این اے اقلیتی رمیش لعل کے پاس 18‘ رکن سندھ اسمبلی نادر مگسی کے پاس 13‘ ان کے بھائی ایم این اے عامر مگسی کے پاس 2‘ ایم پی اے غلام مجتبیٰ اسران کے پاس ایک‘ ایم پی اے فرحت نسیم سومرو کے پاس 2‘ حافظ نور الحق میمن کے پاس ایک اہلکار تعینات تھا۔ سانگھڑ سے نامہ نگار کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے ایس ایس پی سانگھڑ نے 200 پولیس اہلکاروں کو طلب کر لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق مختلف مقامات پر تعینات پولیس اہلکار اور ضلع سانگھڑ کے رکن قومی و صوبائی اسمبلی کے پروٹوکول میں تعینات 50 سے زائد پولیس اہلکاروں کو طلب کر کے ضلع سانگھڑ کے مختلف مقامات پر ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل ضلع سانگھڑ کے کراچی بلاول ہائوس اور کنگری ہائوس میں تعینات 20 سے زائد پولیس اہلکار کو بھی طلب کر لیا گیا۔ دریں اثناء سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سکھر پولیس نے بھی اہم شخصیات اور سرکاری افسران سے پولیس سیکورٹی واپس لے لی ہے۔ 300 پولیس اہلکاروں کو سیکورٹی ڈیوٹی سے واپس بلا لیا گیا ہے۔ سکھر پولیس نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے سیاسی‘ غیر سیاسی‘ سرکاری افسران سمیت مذہبی شخصیات کی سیکورٹی پر مامور 300 پولیس اہلکاروں کو واپس بلا لیا ہے اور انہیں پولیس لائن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سیکورٹی واپس