جمعیت علماء جموںو کشمیر کی تنظیم نو،پیر حبیب الرحمٰن سرپرست اعلیٰ منتخب
راولپنڈی(نوائے وقت رپورٹ)جمعیت علماء جموںو کشمیر کے صدر مولانا پیر محمد عتیق الرحمٰن فیض پوری کی وفات کے بعد جمیعت کے مرکزی باڈی کی تنظیم نو کردی گئی ہے جمعیت کی مرکزی مجلس عاملہ اور مجلس شوریٰ کے مشترکہ اجلاس میں اتفاق رائے سے مرکزی عہدیداروں کو انتخاب عمل میں لایا گیا اور علامہ امتیاز احمد صدیق کو صدر،علامہ پیر محمد حبیب الرحمٰن کو سرپرست اعلٰی،پیر محمد رفیق احمد مجددی (گوجرانولہ)کو چیئرمین ،سردار عبدالقیوم خان کو سیکٹری جنرل،مفتی محمد عارف نقشبندی کو سینئر نائب صدر،مولانا شوکت عارف قادری کو سیکرٹری اطلاعات،سید فیاض کاظمی کو ڈپٹی سیکرٹری جنرل،قاری حاکم دین نقشبندی کو ناظم مالیات،ملک جمیل اقبال ( ڈڈیال)کو مرکزی رابطہ سیکرٹری،سید وسیم ممتاز کاظمی کو نائب صدر (مہاجرین)پروفیسر سید مقصود حسین راہی کو نائب صدر(پونچھ)علامہ الطاف حسین سیفی کو نائب صدر (مظفرآباد)علامہ اعجاز حسین قادری کو نائب صدر (میرپور) اور پیر سید فیاض کاظمی،مولانا زبیر نقشبندی ،علامہ غلام مصطفٰی طیب کو ممبران دستور کمیٹی منتخب کیا گیا۔جمعیت کا اجلاس ہفتہ کے روز مقامی ہوٹل میں قائم مقام صدر سردار عبدالقیوم خان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں آزاد کشمیر کے دس اضلاع اور مہاجرین مقیم پاکستان سے اراکین اور عہدیداروں نے شرکت کی اجلاس میں قائم ملت اسلامیہ پیر محمد عتیق الرحمٰن کی سیاسی دینی مذہبی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔اس موقع پر مہمان خصوصی پیر سید نذیر حسین گیلانی نے نومنتخب عہدیداروں سے حلف لیا نومنتخب صدر مولانا امتیاز احمد صدیقی سردار عبدالقیوم خان،علامہ رفیق احمد مجددی،پیر سید نذیر حسین گیلانی،ملک شوکت عارف قادری،مولانا زبیر نقشبندی ،مفتی عارف نقشبندی ،پروفیسر مقصود حسین راہی،مولانا الطاف حسین سیفی،قاری ذوالفقار صدیقی،ملک جمیل اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء جموںو کشمیر ریاست جموںو کشمیر کے مسلمانوں کا نمائندہ سیاسی دینی مذہبی پیشہ فارم ہے ہر نظام مصطفٰی ؐ کے نفاذ ،مقام مصطفٰیؐ کے تحفظ عقیدت ختم نبوت کی اشاعت و پاسداری ،مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی،علماء و مشائخ پیر محمد عتیق الرحمٰن اور اکابرین اہل سنت کے مشن کی تکمیل کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،اجلاس میں منظور کی گئی قرار دادوں کے ذریعے پیر محمد عتیق الرحمٰن کی دینی مذہبی ملی اور سیاسی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی نظام کی پرزور مذمت کرتے ہوئے عالمی قوتوں سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ بھارتی جارحیت کا فی الفور نوٹس لیا جائے آزاد کشمیر کے سرحدی علاقوں میں سولین آبادیوں پر بھارتی فائرنگ کی بھی پرزور مذمت کی گئی اور مسلح افواج پاکستان کی جرات و بہادری کو خراج تحصین پیش کیاگیا اور جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے اقدامات کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا۔