اسلامو فوبیا کا تدارک

اہل مغرب نے اس تاریخی واقعے میں مقدس صلیب کا ذکر کیا ہے۔ میں نے یہ ذکر اس لئے کیا ہے کیونکہ تاریخ کی کتابوں میں مقدس صلیب کا ذکر کیا گیا ہے مگر اللہ تعالیٰ نے قرآن پا ک میں ہمیں یہ حقیقت بتا دی ہے کہ جس شخص کو مصلوب کیا گیا تھا ، وہ حضرت مسیحؑ کا ہمشکل ایک اور انسان تھا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرما دیا ہے کہ ”میں نے اپنے رسول مسیح ؑ کو آسمان پر اٹھا لیا تھا“۔(سورة النساءآیت نمبر158)۔
اے اہل مغرب میں نے اپنے پیارے رسول کا کردار کھول کر آپ کے سامنے رکھ دیا ہے اور قرآن پاک کا کردار بھی کھول کر آپ کے سامنے رکھ دیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اب آپ ہمارے پیارے رسول کا دل سے احترام کریں گے اور قرآن پاک کا بھی دل سے احترام کریں گے۔
اے اہل مغرب!رومن ایمپائرکے عیسائیوں کے ساتھ ہمارے پیارے رسول کی طرف سے ہمدردی ایک قابل تعریف کارنامہ ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔ اے اہل مغرب!ہمارے پیارے رسول کی طرف سے عیسائیوں کے ساتھ اس حسن سلوک کے باوجود ہمارے پیارے رسول کی شان اقدس کے خلاف توہین آمیز کارٹونز کیوں ؟اے اہل مغرب !قرآن پاک میں عیسائیوں کے ساتھ اس حسن سلوک کے باوجود مغرب میں قرآن پاک نذر آتش کیوں ؟اے اہل مغرب !ہم بھی ”اہل کتاب“اورآپ بھی ”اہل کتاب“۔ ہمارے اور آپ کے درمیان دشمنی کیوں ؟
اے اہل مغرب! یہ بات کتنی حیران ک±ن ہے کہ یکم محرم7ہجری بمطابق11مئی628ءکو ہمارے پیارے رسول اور ہیڈ آف دی اسلامک سٹیٹ آف مدینہ نے مدینہ منورہ سے جب رومن ایمپائر کے عیسائی شہنشاہ ہرقل کے نام خط بھجوایا تھا کہ اسلام قبول کر لو مگر اس خط میں ہمارے پیارے رسول نے یہ بھی لکھوایا تھا کہ میں پرشیئن ایمپائر کے آتش پرستوں کے مقابلے میں شکست خوردہ رومن ایمپائر کے عیسائیوں کے ساتھ ہمدردی رکھتا ہوں کیونکہ رومن ایمپائر کے عیسائی ”اہل کتاب“ہیں اور شکست خوردہ رومن ایمپائر کے عیسائیوں کے ساتھ میری ہمدردی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے بھی چند سال پہلے619ءمیں شکست خوردہ رومن ایمپائر کے عیسائیوں کی حمایت میں قرآن پاک میں سورة روم کو نازل فرمایا تھا اور آپ کی مدد کرنے کا اعلان کر دیا تھا اور اب اللہ تعالیٰ اپنے وعدے کے مطابق آپ کو آرمینیا اور آذر بائیجان اور نینوا کے محاذوں پر فتح عطا کر چکا ہے اور اب وہ وقت قریب آن پہنچا ہے۔ اور اب چند ماہ بعد اللہ تعالیٰ آپ کو فتح عطا کر دے گا کیونکہ یہ اللہ کا وعدہ ہے اور اللہ کبھی اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
اے اہل مغرب!اے اہل کتاب !ا±س وقت تو ہمارے پیارے رسول نے خط میں سورة روم کے نازل ہونے کا ذکر نہیں کیا تھا اور آج ہمارے پیارے رسول نے خواب میں اشارہ دیا ہے کہ مغرب کے عیسائیوں (اہل کتاب) کو سورة روم میں بیان کئے گئے تاریخی واقعے سے آگاہ کر دو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ موجودہ زمانے میں مغرب کے عیسائی (اہل کتاب) ہمارے پیارے رسول کی شان اقدس کے خلاف توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت کر رہے ہیں اور قرآن پاک کو بھی نذر آتش کر رہے ہیں۔اے اہل مغرب !آج ہمارے پیارے رسول کا یہ فرمان سچ ثابت ہو گیا ہے کہ ”قرآن ایک معجزہ ہے اور قرآن قیامت تک اپنے علمی معجزوں کا اظہار کر کے دنیا کے انسانوں کو عاجز اور حیران کرتا رہے گا “اور اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی سچ ثابت ہوگیا ہے کہ
”ورفعنالک ذکرک“(سورة الم نشرح۔آیت نمبر4)۔"اے میرے رسول مکرم !اور ہم نے آپ کی خاطر آپ کا ذکر (آپ کا نام اور آپ کا وقار) بلند کر دیا ہے۔(ختم شد)