وزیراعلیٰ پنجاب کی انسداد ڈینگی پلان پر سوفیصد عملدرآمد کی ہدایت
کرونا کا خوف ختم ہوا نہیں، ڈینگی نے بھی سر اٹھانا شروع کردیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف لاہور میں ڈینگی کے 29 نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد مجموعی تعداد 450 ہوگئی جبکہ ایک نجی ہسپتال میں 31سالہ شرین نامی خاتون کی ہلاکت کی بھی تصدیق ہوئی ہے جس پر چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی لاہور ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ ’’خاتون کی موت گائنی کی پیچیدگی کی وجہ سے ہوئی، خاتون کا ڈینگی پی سی آر ٹیسٹ کچھ روز قبل نیگٹیو آیا تھا۔‘‘ موسم میں تبدیلی کے باعث ڈینگی پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر حکومت اور عوام دونوں کو آنکھیں کھلی رکھنے اور انسداد ڈینگی اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت ہے جیسا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی احکامات جاری کئے ہیں کہ’’ متعلقہ محکمے اور ادارے ڈینگی کی روک تھام کیلئے فعال کردار ادا کریں، انسداد ڈینگی پلان پر 100 فیصد عملدرآمد یقینی بنایا جائے، کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔‘‘کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز انسداد ڈینگی کی فیلڈ ٹیموں کو متحرک کریں، مریضوں کو ہسپتالوں میں معیاری علاج معالجہ مہیا کیا جائے، ڈینگی سرویلنس میں غفلت کسی صورت قابل قبول نہیں، ڈینگی کو پھیلنے سے بروقت روکنا ضروری ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے انسداد ڈینگی اقدامات اگرچہ حوصلہ افزاء ہیں تاہم اس سلسلے میں عوام کوبھی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا چاہئے، انسداد دڈینگی ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کو یقینی بنایا جائے، گھر، گلی، محلے اور علاقے میں صحت و صفائی کے معاملات کا خاص خیال رکھا جائے اور ڈینگی لاروا کی پیدائش اور مچھروں کی افزائش کے اسباب کا قلع قمع کیا جائے۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامی افسروں، محکمہ صحت اور صفائی کے عملے کو بھی چاہئے کہ ڈینگی کے مسئلہ کو کسی صورت نظر انداز نہ کیا جائے۔