روس میں مشقیں‘ پاکستانی چینی فوجی دستوں کی شرکت
روس کے علاقہ استرکھان میں فوجی مشقیں 21 سے 26 ستمبر تک جاری رہیں گی۔ بھارت آخری وقت ان فوجی مشقوں میں شرکت سے بھاگ گیا۔ دفاعی ماہرین نے بھارتی حرکت کو بچگانہ قرار دیا ہے۔ بھارت کی طرف سے ان مشقوں میں شرکت کے لئے تیاری مکمل تھی‘ لیکن چین کے ساتھ سرحدی تنازع کے باعث بھاگ گیا۔ ڈائریکر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل افتخار احمد بابر نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ’’روس میں فوجی مشقوں کا مقصد ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا ہے۔‘‘ کیوکاز مشقوں میں خطے کے دیگر ممالک کو بھی دعوت دی گئی ہے۔80 ہزار سے زائد اہلکاروں کی شرکت متوقع ہے۔ بلاشبہ دفاعی لحاظ سے خطے میں حالیہ فوجی مشقیں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور پاکستان و چین کے فوجی دستوں کی شرکت بھی غیرمعمولی اہمیت رکھتی ہے جبکہ بھارت کا راہ فرار اختیار کرنا بھی حیران کن نہیں کیونکہ بھارت پاکستان کا ازلی دشمن تو ہے ہی‘ لیکن اب چین کے ساتھ بھی سرحدی تنازع شدت اختیار کر چکا ہے۔ اس لئے فوجی مشقوں میں شرکت نہ کرنے سے پاکستان کے علاوہ چین کے خلاف بھی اس کے ناپاک عزائم بے نقاب ہو چکے ہیں۔ امید ہے کہ پاکستان‘ روس اور چین کی مشترکہ فوجی مشقیں خطے میں امن و امان کی نوید ثابت ہونگی اور پاکستان کو دفاعی تجربات سے مستفید ہوکر اپنی صلاحیتوں کو مکار دشمن کے مقابلے میں مزید بہتر بنانے کا موقع مل جائے گا۔