کرونا، سخت احتیاطی تدابیر کی ضرورت
کرونا کم ضرور ہوا ہے، تاہم ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا، بے احتیاطی کے باعث دوبارہ سر اُٹھا رہا ہے اور اس میں شدت کے خدشات بھی ہیں۔ دو روز قبل بھی ملک بھر میں درجنوں کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ کرونا کے باعث 3 مریض دم توڑ گئے ، سندھ کے صوبائی وزیرامتیاز شیخ کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ۔ کرونا کی وجہ سے کراچی ، سوہدرہ اور وزیرآباد میں سرکاری سکول سیل کر دئیے گئے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ’’تعلیمی ادارے بند کرنے سے نظام تباہ ہو جائے گا۔‘‘ ایسی صورتحال میںاحتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑنا ہی اس موذی مرض سے بچائو کا ذریعہ ہے، لہٰذا تعلیمی ادارے ہوں یا کاروباری مراکز، سرکاری و غیر سرکاری دفاتر ہوں یا دیگر پبلک مقامات۔ ہر جگہ حفاظتی تدابیر کوملحوظ خاطر رکھا جائے بالخصوص نونہالان قوم کی صحت پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔ اس لئے سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں میں حفاظتی تدابیر پر عمل کرانے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہ کیا جائے۔ نصرت الٰہی شامل حال رہی تو یقیناً ہم اس خطرناک مرض کومکمل طور پر شکست دینے میںکامیاب ہو جائیں گے۔