نیب میگاکرپشن مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعز م ہے،چیئرمین نیب
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب قومی انسداد بدعنوانی کی مؤثر حکمت عملی کے ذریعے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے اور بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے احتساب سب کیلئے پالیسی پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب آپریشن پراسیکیوشن ٹریننگ اینڈ ریسرچ اور آگاہی و تدارک ڈویژن کی کارکردگی کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب وائٹ کالر کرائمز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے 2018ء کے اس عرصہ کے مقابلہ میں 2019ء میں دگنا شکایات، انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز کو نمٹایا ہے۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے 22 ماہ کے دوران نیب کی کارکردگی شاندار رہی ہے، نیب نے 71 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو شاندار کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گذشتہ 22 ماہ کے دوران متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 600 ریفرنس دائر کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، عالمی اقتصادی فورم اور پلڈاٹ اور مشال جیسے قومی و بین الاقوامی معتبر اداروں نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کوششوں کو سراہا ہے۔ گیلانی اور گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جو کہ ایک ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسر اور سینئر لیگل کونسل پر مشتمل ہے، اس سے نہ صرف نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے بلکہ کوئی بھی فرد نیب کی تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نیب راولپنڈی میں جدید فرانزک لیبارٹری قائم کی گئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے جس سے انکوائری اور انویسٹی گیشن کو تمام پہلوئوں سے بہتر بنانے کیلئے استفادہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری، انویسٹی گیشن اور متعلقہ احتساب عدالت میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے۔ نیب ہیڈکواٹرز اور نیب علاقائی بیوروز کی اس مقرر کردہ معیار کے تحت ششماہی اور سالانہ بنیادوں پر معیاری مقداری نظام کے تحت کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے، یہ حکمت عملی کامیاب رہی ہے، باقاعدہ مانیٹرنگ اور انسپکشن کے باعث نیب کے علاقائی بیوروز کی کارکردگی میں روزبروز بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے تناظر میں چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، نیب نے نوجوانوں کو اوائل عمری میں بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں، اس تناظر میں ملک بھر کے سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 50 ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔ چیئرمین نیب نے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ وہ مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق شکایات، انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز کو نمٹائیں تاکہ میگا کرپشن کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔