پاکستان کی عمران فاروق کے قاتلوں کو سزائے موت نہ سنانے کی یقین دہانی
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ برطانیہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کو سزائے موت نہ سنانے کی یقین دہانی پر پاکستان کو کیس سے متعلق شواہد دینے پر رضا مند ہو گیا ہے جو صرف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزمان کے خلاف پراسیکیوشن کے لیے استعمال ہو سکیں گے۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ کاالعدم قرار دے دیا جس میں ایف آئی اے کو ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں مزید شواہد پیش کرنے کی مہلت دینے سے انکار کیا گیا تھا ۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کو نئے شواہد پیش کیے جانے کے بعد دو ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی بھی ہدائت کی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے یوکے سنٹرل اتھارٹی کا خط عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ نے عمران فاروق قتل کیس سے متعلق شواہد فراہم کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔ خط کے مطابق برطانوی شواہد فراہم کرنے کی درخواست ملزمان کو سزائے موت نہ سنانے کی یقین دہانی پر فراہم کیے گئے جو عدالت میں ملزمان کے خلاف پراسیکیوشن کے لیے استعمال ہوں گے اور پیشگی اجازت کے بغیر کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیے جا سکیں گے۔