علمائے کرام اور پولیو کے قطرے
مکرمی! اس جدید دور زمانے میں بھی ایسے ماں باپ ہیں جو بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلا کر ان کو پلانے سے انکار کر کے اپنے ان پھولوں کو زندگی بھر کے لیے معذور اور اپاہج بنا دیتے ہیں وہ بچے جو اپاہج ہو جاتے ہیں وہ تو اپنی معذوری کو خود تو ساری عمر جھیلتے ہیں اوروہ والدین جنہوں نے ان قطروں کو پلانے سے اپنے بچوں سے انکار کیا تھا وہ ساری عمر خود بھی ان بچوں کی معذوری سے پریشان رہتے ہیں۔ ہمارے مساجد کے آئمہ کرام عوام الناس کو ہر جمعہ کے دن ان قطروں کی افادیت کے بارے میں اپنے تقریروں میں بیان کیا کرتے ہیں۔ میرے نزدیک ان کی نماز کی امامت کرنے سے زیادہ ثواب کا کام ہے کیوں کہ وہ انسانیت کی فلاح وبہبود کے لئے لوگوں کو درس دے رہے ہیں اور اسلام تو ہے ہی انسانیت کی معراج تو یہ آئمہ کرام مساجد اس کام کا بیڑہ اٹھا لیں تو ملک و قوم اور مسلمانوں کو بہت فائدہ ہو گا اگر کسی صاحب کو ان قطروں کے بارے میں کچھ شکوک و شہبات ہیں توہ وہ ذرا خود بھی تحقیق کر لیں‘ مفتیان عِظام سے پوچھ لیں ان کا علم و تحقیق اس پر بہتر ہی ہے اور اگر وہ اسے صحیح ہونے پر فتویٰ دے دیں تو اُن کی ذمہ داری ختم ہو جائے گی۔ (رحیم عادل شیخ، نزد گول گراؤنڈ ماڈل کالونی کراچی)