بہنوں اور بیٹیوں کے نام کھلا خط
مکرمی! 4 ستمبر کو حجاب ڈے منایا گیا حجاب امت مسلمہ کا وہ شعار اور مسلم خواتین کا وہ فخروامتیاز کے جو اسلامی معاشرے کو پاکیزگی عطا کرتا ہے۔ عورت کو توقیر بخشتا ہے۔ خاندانوں کو محفوظ بناتا ہے۔ باہمی اعتماد کی بحالی کے ذریعے محبتوں کو پروان چڑھاتا ہے۔ مگر… شیطان نے سب سے پہلے یہی چال چلی تھی کہ عورت کے جذبہ شرم و حیا پر ضرب لگائی اور اس کے شاگرد مختلف ناموں سے آج بھی اس روش پر قائم ہیں۔ وہ مسلم امت کی عورت کو بتاتے ہیں کہ حجاب ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ یہ دقیانوسیت ہے۔ بے حجابی بے حیائی کا نقطۂ آغاز ہے۔ اور یہ وہ خرابی ہے جو تنہا نہیں آتی مخلوط معاشرے کی تمام تر خباثتیں ساتھ لاتی ہے۔ گلوبل ویلیج نے ان خباثتوں کوراز نہیں رہنے دیا۔نبیؐ نے فرمایا:۔ ایمان کی60 سے اوپر شاخیں ہیں ان میں سے ایک شاخ حیا ہے۔حضرت ابوبکر صدیقؓ فرماتے ہیں۔ جو قوم بے حیائی کی طرف قدم بڑھاتی ہے۔ اللہ اسے مصیبتوں میں مبتلا کر دیتا ہے۔امام شافعیؒ کا فرمان ہے۔ بے حیا کی صحبت قیامت کے دن رسوائی کا باعث ہو گی۔اللہ ہمیںشرم و حیا اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے دے آمین ثم آمین(امّ فرقان ، گجرات)