معاشی ترقی کیلئے سخت فیصلے ضروری ، چند ماہ کے دوران مہنگائی میں کمی متوقع : آئی ایم ایف
اسلام آباد (صباح نیوز) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاکستان، مشرق وسطی اور وسط ایشیا کے مشن کے سربراہ ارنیستو رمیریز ریگو نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان سے ملاقات کی اور ملک میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے حوصلہ افزا قرار دیا۔ توانائی ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جمعہ کو وفاقی وزیر توانائی سے ملاقات میں ارنیستو نے اہداف کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور نئی قابل تجدید توانائی کی پالیسی کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نے کہا کہ توانائی آئی ایم ایف پروگرام کا اہم حصہ ہے اور دیگر وسائل کے استعمال کی جانب منتقلی کے عمل کو سراہا جس سے ملک میں بجلی کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملی اور کہا کہ اس سے تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگ مستفید ہوں گے۔ وزیر توانائی نے آئی ایم ایف کے وفد کو ریکارڈ وصولیوں اور لائن لاسز میں کمی کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ پاور ڈویژن کی کوششوں سے گردشی قرضوں میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ بجلی چوری اور ڈیفالٹرز کے خلاف کارروائی کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہو رہے۔ ملک کے 80فیصد فیڈرز اب لوڈ مینجمنٹ سے پاک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت توانائی کی پیداوار کے نئے وسائل تلاش کر رہی ہے تاکہ درآمدی فیول پر انحصار کر کے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جا سکے۔ دریں اثناء آئی ایم ایف وفد نے دورہ پاکستان مکمل کرلیا۔ آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد کا اچھا آغاز کیا ہے۔ معاشی ترقی کیلئے سخت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف مشن سہ ماہی جائزہ کیلئے اکتوبر کے اختتام پر پاکستان آئے گا۔ آئی ایم ایف وفد نے اسلام آباد اور کراچی کا دورہ کیا۔ آئی ایم ایف مشن پروگرام پر عملدرآمد کا جائزہ لینے پاکستان آیا تھا۔ پاکستان نے چند معاشی اعشاریوں پر مثبت پیشرفت کی ہے۔ ڈالر کا مارکیٹ ریٹ مقرر کیا گیا ہے۔ مانیٹری پالیسی کے ذریعے مہنگائی کو کنٹرول کیا جارہا ہے۔ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے۔ آزادانہ اور شفاف نئے انتخابات سے ملک میں حقیقی جمہوریت آئے گی۔ اعلامیہ کے مطابق مانیٹری پالیسی کی مدد سے مہنگائی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ پاکستان میں آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔