رواں سال مہنگائی میں کمی کا امکان
آئی ایم ایف کے وفد نے گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر سے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق گورنر سٹیٹ بنک نے کہا کہ معاشی اصلاحات پر عمل شروع کر دیا ہے۔ اصلاحاتی پروگرام کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزاء ہیں۔ رواں سال مہنگائی کی شرح میں کمی کا امکان ہے۔
معاشی اصلاحات پر عملدرآمد اور اسکے ابتدائی مثبت نتائج حوصلہ افزا ہونے سے امید ہے کہ رواں سال مہنگائی میں کمی آئیگی لیکن حکومت کی جانب سے ڈالر کی پرواز کو بھی لگام دینے کی ضرورت ہے‘ ڈالر اب بھی بلند ترین سطح پر ہے ‘ جب تک ڈالر کے نرخ کم نہیں ہونگے مہنگائی کو کنٹرول کرنا حکومت کیلئے مشکل ہوگا۔ عمومی تاثر یہی ہے کہ جب بھی آئی ایم ایف کا کوئی وفد وطن عزیز کے دورہ پر آتا ہے تو مہنگائی کی ایک نئی لہر ساتھ لاتا ہے ‘ کیونکہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت پٹرولیم مصنوعات‘ بجلی و گیس سمیت یوٹیلٹی کے دیگر بلز یا ٹیکسوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے جس کا سارا بوجھ غریب عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ حکومت کی طرف سے یہی باور کرایا جاتا ہے کہ اس سے عام آدمی متاثر نہیں ہوگا مگر صرف پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں معمولی اضافہ بھی عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دیتا ہے۔ ان حالات میںگورنر سٹیٹ بنک کا بیان حوصلہ افزاء ہے‘ جس میں انہوں نے رواں سال میں مہنگائی کے کم ہونے کی عوام کو نوید سنائی ہے۔ ایسی کئی نویدیں مشیر خزانہ بھی بارہا سنا چکے ہیں‘ لیکن ابھی تک اسکے ثمرات کہیں نظر نہیں آئے۔ عوام اس وقت جس کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں‘ انہیں صرف خوشخبریاں سنانے تک ہی محدود نہ رکھا جائے اور نہ ہی انہیں مہنگائی کے کم ہونے کی امید دلائی جائے۔ عوام اب اس کیلئے حکومت کی طرف سے عملی اقدامات چاہتے ہیں جس کا پی ٹی آئی حکومت نے اپنے منشور میں عوام سے وعدہ بھی کیا ہے۔