نسلی امتیاز: 2 مسلمان مسافروں کی وجہ سے امریکن ایئر لائنز کی پرواز منسوخ
نیویارک (نیٹ نیوز) امریکہ میں دو مسلمان مردوں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہیں جہاز پر اپنے شہر ڈیلاس جاتے ہوئے مذہبی اور نسلی منافرت کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے حکام سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ عبد الرؤف اور عصام عبداللہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی پرواز اس لیے منسوخ کر دی گئی کیونکہ جہاز کا عملہ ان کے ساتھ سفر کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ عبداللہ نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ’یہ میری زندگی کا سب سے ذلت آمیز دن تھا۔‘ دوسری طرف امریکن ایئرلائنز نے اپنے بیان میں کہا کہ ’عملے کے ایک رکن اور مسافر کی جانب سے تشویش‘ کے باعث پرواز منسوخ کر دی گئی۔ عبد الرؤف اور عبداللہ نے یہ الزامات کونسل برائے امریکی اسلامی تعلقات کی ایک پریس کانفرنس میں عائد کیے جو کہ فیس بک پر بھی نشر کی گئی۔ 14 ستمبر کو دونوں افراد نے امریکن ایئرلائنز کی اس پرواز کی بکنگ کرائی تھی جس نے برمنگھم سے الاباما اور پھر ڈیلاس پہنچنا تھا۔ کچھ دیر بعد اعلان ہوا کہ پرواز تاخیر کا شکار ہے اور پھر عبداللہ باتھ روم چلے گئے۔ جب وہ باہر نکلے تو ان کے مطابق ایک فضائی میزبان دروازے کے قریب اس طرح کھڑی تھی ’جیسے وہ کان لگا کر سب سن رہی ہوں۔‘ اس کے بعد عملے نے تمام مسافروں کو بتایا کہ پرواز منسوخ ہوگئی ہے اور سب کو طیارے سے نکلنا ہوگا۔ عبد الرئوف کے مطابق انہوں نے ایک فضائی میزبان کو یہ کہتے سنا کہ یہ پرواز سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے منسوخ ہوئی ہے۔ تفتیش کار عبداللہ کو ایک کمرے میں لے گئے۔ انہیں کہا گیا کہ جہاز کے عملے نے پولیس سے رابطہ کیا اور کہا کہ ’وہ آپ کے ساتھ سفر کرنے کے لیے تیار نہیں۔‘عبداللہ کے مطابق ایجنٹ نے ان سے معافی مانگی اور کہا کہ وہ اپنی دوسری پرواز پکڑ سکتے ہیں۔ اس کے بعد تمام مسافروں کی ڈیلاس کی ایک دوسری پرواز میں دوبارہ بکنگ کی گئی۔