پاک سر زمین کو اس وقت ایک بڑے سیلاب کا سامنا ہے- ایک طرف جہاں بارشوں نے تباہی مچائی تو دوسری طرف پنجاب کے دریا بپھر گئے خصوصاً دریائے چناب کے پانی نے کئی دیہات اور بستیاں اجاڑ دیں - لاکھوں افرادبے گھر ہوگئے ہیں - سیلاب سے صوبہ پنجاب کے 21اضلاع متاثر ہوئے- ایک اندازے کے مطابق سیلاب سے انفراسٹرکچر جن میں سڑکیں ،سکولوں اور محکمہ صحت کی عمارتوں کو 10 ارب روپے کا نقصان پہنچا جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی معیشت کو 300 ارب روپے کا نقصان ہوا- سیلاب سے ایک لاکھ 37گھروں کو نقصان پہنچا جبکہ 2ہزار 874گاﺅں متاثر ہوئے- 2.38 ملین ایکٹر رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں-
حکومت پنجاب نے متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ ویلجز قائم کئے ہیں اور اب تک 83ہزار6سو ٹینٹ بجھوائے گئے ہیں -9500مچھر دانیاں ،2لاکھ40ہزار منرل واٹر کی بوتلیں ،پانی کو صاف کرنے والی 3لاکھ84ہزار گولیاں،ایک لاکھ38ہزار فوڈ ہیمپرز کے علاوہ آٹااور چاول بھجوائے گئے ہیں-نشیبی علاقوں میں پانی نکالنے کے لئے 18ڈی واٹرنگ سیٹس ،10جدید واٹر فلٹریشن پلانٹس بھی بجھوائے ہیں-سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کا کام تیز ی سے جاری ہے اور ڈی سی اوز کی سربراہی میں قائم کمیٹیوں نے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام شروع کر دیا ہے -حکومت پنجاب نے فصلوں اور گھروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لئے سپارکو کی بھی خدمات حاصل کی ہیں تا کہ امدادی سرگرمیوں صاف اور شفاف انداز سے ہو سکیں- وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف خود امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرر ہے ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ متاثرین کی آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھوں گا ۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ متاثرہ سڑکوں کی فی الفور تعمیر و مرمت کے کام کا آغاز کیا جائے تاکہ عوام کو آمد و رفت کی سہولت بحال ہو سکے جبکہ صاف پانی کی فراہمی کیلئے بھی کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف مسلسل متاثرہ اضلاع مےں سیلاب کی صورتحال اور امدادی سرگرمےوں کا خودجاکرجائزہ لے رہے ہےں اور سیلاب زدہ علاقوں کے متاثرین میں امدادی اشیاءخود تقسیم کر رہے ہیں حکومت کومتاثرین کی تکلیف کا بخوبی اندازہ ہے اور اس قدرتی آفت سے نمٹنے کےلئے تما م وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں۔حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ متاثرین کو تباہ فصلوں ، گھروں اور مرجانے والے مویشیوں کا معاوضہ دیا جائے گاتاکہ متاثرین کودوبارہ اپنے پاﺅں پر کھڑا کیا جاسکے گا ۔حکومت کی کوشش ہے کہ معاوضہ مہینوں نہیں بلکہ ہفتوں کے اندر ادا کردےاجائے۔پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں فصلوں اور املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے کا کام بھی شروع کر دیا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ عیدالاضحی سے قبل متاثرہ خاندانوں کو25ہزار روپے کی مالی امداد کی پہلی قسط جاری کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کو اس وقت تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے۔سندھ اور بلوچستان حکومت کی جانب سے پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے 10,10کروڑ روپے کے چیک پیش کئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی یہ وہ عوام دوست پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے انہیں پنجاب ہی نہیں پاکستان بھر کے غریب عوام، کسان، مزدور اور کچلے ہوئے طبقات پسندیدگی کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ کیونکہ اور کوئی ایسا حکمران دور دور تک نظر نہیں آتا جو شریف برادران کی طرح عوام کی خدمت میں دن رات کوشاں ہو۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38