اسلام آباد :سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ء خورشید شاہ کی دو سال بعد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت منظور کر لی۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے پی پی رہنما ء کو ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں پر جیل سے رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔اس سے قبل سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو کو خورشید شاہ کی گرفتاری کے لیے بنیادی مواد پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔سماعت کے دوران خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو ریفرنس کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ حکومت نے ترمیمی آرڈیننس پر کلیئرنس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیب نے 18 ستمبر 2019 کو پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کو ان کے مبینہ اثاثوں سے متعلق کیس میں گرفتار کیا تھا۔
خورشید شاہ کے خلاف بدعنوانی کے متعدد کیسز نیب میں زیر تفتیش ہیں۔ 2012 میں ایک احتساب عدالت نے نیب کو ناجائز اثاثوں کی مبینہ جمع کرنے سے متعلق شکایت پر ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔
"حادثہ ایک دَم نہیں ہوتا"۔
May 10, 2024