سعودی محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ طائف شہر میں واقع البوقری محل قدیم محلات میں ایک ہے جس کا رنگ 100 سال میں تبدیل نہیں ہوا۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق طائف میں واقع البوقری محل کے سپر وائزر دخیل الحمیدی نے میڈیاکو بتایا کہ یہ محل مکہ کے ایک تاجر خاندن البوقری سے تعلق رکھتا ہے۔ اسے بوقری خاندان کے دو بھائیوں عمر اور احمد نے 1348ھ میں تعمیر کرایا تھا ۔ یہ محل باغوں کے بیچوں بیچ پھیل ہوا اور رومن فن تعمیر کا ایک عظیم شاہکار ہے۔انہوں نے کہا کہ محل خاص قسم کے ماربل اور نورا کے پتھر سے تیار کیاگیا ہے یہ پتھر طائف کے پہاڑوں سے لائے گئے تھے۔ ان پتھروں کو مخصوص رنگ میں رنگا گیا اور سو سال گزر جانے کے باوجود آج تک ان کا رنگ تبدیل نہیں ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس میں استعمال ہونے والے پتھر کی خوبی یہ ہے کہ گرمیوں میں ٹھنڈا اور سردیوں میں گرمی کا احساس دلاتا ہے۔البوقری محل کی عمارت کی تفصیلات کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ یہ محل 3 منزل پر مشتمل ہے جس میں بیڈروم ، استقبالیہ اور بیت الخلا شامل ہیں۔ انہیں سنگ مرمر سے بنایا گیا۔ اس محل اور اس کی گیلریوں میں کئے گئے لکڑی کے کام نے اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کیا ہے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024