جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے جو تاریخ ساز تقریر کی اس میں انہوں نے اس خدشے کااظہار کیا تھا کہ جب بھی وادی کشمیر سے کرفیو اٹھے گا تو کشمیر میں ایک لاوا پھوٹے گا اور نریندر مودی الزام لگائے گا کہ یہ سب کچھ پاکستان کی طرف سے بھیجے گئے دہشت گردوں کا کیا دھرا ہے۔وزیر اعظم عمران کے یہ الفاظ حرف بحرف سچ ثابت ہورہے ہیں۔
وادی کشمیر میں بھارت نے کچھ نرمی کی ہے اور کسانوں کو سیب اتارنے کی اجازت دی ہے تو دو دنوں میںد و کسانوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بھارت نے الزام لگا دیا ہے کہ یہ پاکستان کی کھلی دہشت گردی ہے تاکہ دنیا کو کشمیرمیں امن نظر نہ آئے۔کشمیر میں سیب کی فصل بالکل تیار ہے اور وادی میںکرفیو کو آج پچھتر روز ہو گئے ہیں۔ کشمیر کے لوگ اگر آج سیبوںکو اتار کر منڈی نہیں پہنچاتے تو ان کے سیب گل سڑ جائیں گے۔کشمیر میں پید اہونے والا سیب بھارت میں سیب کی کل پیدا وار کا ستر فی صد ہے ،اس اعتبار سے ہر کوئی اندازہ لگا سکتا ہے کہ کشمیریوںکی معیشت کا بڑا انحصار سیب کی تجارت پر ہے اور بھارت نے یہی وہ وقت چنا ہے جب اس نے وادی میں کرفیو نافذ کر دیا ہے ۔ اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ کشمیری اپنا سیب منڈیوں تک نہ پہنچا سکیں ۔ اب اگر افلاس کامارا کشمیری باغ سے سیب توڑنے جاتا ہے تو بھارتی فوج کرفیو کی خلاف ورزی کے بہانے انہیں گولیوں سے بھون دیتی ہے مگر الزام پاکستان پر عائد کر رہی ہے کہ وہاں سے آنے والے مجاہدین سیب کے کاشتکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہی وہ بات ہے جو وزیر اعظم عمران نے ساری دنیا کے نمائندوں کے سامنے کہی تھی ۔
سوال یہ ہے کہ کنٹرول لائن پر بھارت نے خاردار باڑھ لگا دی ہے۔ قدم قدم پر بھارتی فوج کے مورچے ہیں۔ دن رات حفاظتی باڑھ پر بتیاں جلتی ہیں اور زمین پر ایسے سنسر لگے ہوئے ہیں کہ کسی چوہے کی نقل و حرکت کو بھی مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔اس قدر پابندیوں کے ہوتے ہوئے ہوئے ٔپاکستان سے کسی شخص کا کنٹرول لائن پار کرنا کسی طور ممکن نہیں۔ مگر یہ نکتہ بھارت کی سمجھ سے باہر ہے۔ اس نے قسم کھا رکھی ہے کہ کشمیر میںہونے والی ہر واردات کی ذمے داری پاکستان پر عاید کرنی ہے۔ اس کی فوج کتنی سورما ہے اس کا اندازہ کل کے واقعہ سے لگایا جا سکتا ہے۔ راجوڑی شاہ کوٹ سیکٹر میں گزشتہ روز بھارتی شرانگیزی سے تین شہری شہید ہو گئے پاک فوج نے اس کا فوری جواب دیا جس سے دشمن کے دس فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تو اپنی طرف بھی بھارتی فوج جنم واصل اور زخمی ہونے والوں کو اٹھانے سے قاصر رہی۔ پاکستان سے سفید جھنڈا لہرا کر ان کو اٹھانے کی اپیل کی گئی۔ ایک طرف بھارت کی یہ منتیں دوسری طرف اپنے عوام کو مطمئن کرنے کے لیے بیس پاکستانی فوجیوں کو شہید کرنے کے دعوے کئے جانے لگے۔ بھارت کو جھوٹ گھڑنے میں 3 گھنٹے لگ گئے۔
بھارت نے اوڑی حادثے کے بعد یہی کچھ کیا اور پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کیا۔ یہی کچھ پلوامہ حادثے کے بعدبھارت نے کیاا ور پاکستان کیخلاف فضائی یلغار کی مگرا س میں اسے منہ کی کھانا پڑی ۔بھارتی میڈیا اسے ایپل ٹیرر ازم کا نام دیتا ہے۔ یہ اصطلاح یک دم نہیں گھڑی گئی۔اس کے پیچھے بھارت کی مہینوں پرانی سوچ بچارا ور سازشوں کا چال ہے کہ کس بہانے پاکستان کو کس طرح مطعون کرنا ہے۔
کشمیر میںسری نگر کی خواتین نے ایک غیر سیاسی جلوس نکالا۔ اس جلوس میں پیشہ ور خواتین نے شمولیت کی۔ یہ سب غیر مسلح تھیں مگر بھارتی فوج نے ان سب کو گھسیٹ کر گاڑیوں میں لادا اور جیلوں میں ڈال دیا۔ ان میں شیخ عبدالہ کی بیٹی بھی شامل ہیں اور فاروق عبداللہ کی بیٹی بھی۔ اب کرفیو کے نفاذ کے بعد خود بھارتی میڈیا کے دعووں کے مطابق تیس ہزار نوجوانوں کو وادی سے پکڑ کر پنجاب اور ہریانہ کی جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی وہ تمام کشمیریوں کو جو تاریخی طور پر بھارت نواز تھے، انہیں بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیر ایک وسیع جیل خانے کامنظر پیش کر رہا ہے کیونکہ کسی شخص کو گھر سے باہر قدم رکھنے کی اجازت نہیں۔ جو کوئی بھوک کے مارے نکلتا ہے یا کسی مرض میں مبتلا ہو کر ہسپتال کا رخ کرتا ہے ،مشین گنیں اسے بھون ڈالتی ہیں۔ واٹس ایپ اکائونٹ میں برادرم مجیب شامی نے ایک ایسی وڈیو شیئر کی ہے جس میں ایک بچی اپنے بھائی کی سالگرہ منانے کی تیاری کر رہی ہے کہ تڑ تڑ گولیاں چلتی ہیں۔ بے گناہ ماں شہید ہو جاتی ہے ۔ پھر بھائی کو گولی مار دی جاتی ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے پھولوں اور موم بتیوں سے سجا ہوا گھر بے گناہوں کے خون سے رنگین ہو جاتا ہے۔ پانچ روز پہلے ہریانہ میں ایک انتخابی جلسے سے مودی خطاب کر رہا تھا۔ میںنے اس کی تقریر لائیو انڈین ٹی وی پر سنی۔ مودی کہہ رہا تھا کہ اب ہریانہ کی نہروںمیں بھی
پانی آ گیا ہے اور یہ پانی ساراسال آتا رہے گا۔ یہ پانی کشمیر سے آتا ہے اورا س پانی پر پنجاب کا حق ہے۔ ہریانہ کا حق ہے اور راجستھان کا حق ہے۔ آج کے اخبارات میںمودی کی ایک اور تقریر شائع ہوئی ہے ۔ جس میںمودی کہہ رہا ہے کہ پاکستان کو کشمیر کے پانی کی بوند تک بھی نہیں دوں گا۔ یہ تقریر بھارت کے طول و عرض میں لگنے والے اس نعرے کی عکاس ہے کہ بوند بوند کو ترسے گا پاکستان۔ پیاسا مرے گا پاکستان۔ قبرستان بنے گا پاکستان۔ بھارت نے اس آبی دہشت گردی کے لیئے کشمیر سے نکلنے والے دونوںدریائوں جہلم اور چناب کا رخ بھارتی پنجاب کی طرف موڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ حالانکہ سندھ طاس کے معاہدے کی رو سے ا سے صرف راوی ا ور ستلج کا پانی دیا گیا تھا اور جہلم اور چناب کا پانی پاکستان کوملا تھا مگر بھارت تو پاکستان کو پہلے دن سے آبی دہشت گردی کا نشانہ بنا رہا ہے ۔میںنے پچھلے دنوں سید افضل حیدر کی زبانی ریڈ کلف ایوراڈ کے فراڈ کا پردہ چاک کیا تھا۔ افضل حیدر کہتے ہیں کہ ریڈ کلف نے کمیشن کے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ستلج ہیڈ ورکس تو پاکستان کے حصے میں آئے گا اور گورداس پور بھی پاکستان کو ملے گا مگر کمیشن کے ہندو رکن نے یہ بات نہرو تک پہنچائی اوراس نے مائونٹ بیٹن سے کہا کہ فیروز پور ہیڈورکس پاکستان کو مل گیا تو راجستھان میں گھاس تک سوکھ جائے گی۔ اسی طرح ریڈ کلف نے اپنے ایوارڈ میں ڈنڈی ماری اور گورداس پور بھارت کو دے دیا جس سے بھارت کو کشمیر کے ساتھ زمینی راستہ مل گیاا ورا س نے فوج بھیج کر اس پر قبضہ کرنے میں لمحہ بھر کی تاخیر نہ کی۔ ہر چند ورلڈ بنک نے ثالثی میں جہلم اور چناب پاکستان کو دیئے تھے مگر بھارت نے ان دریائوں کا پانی آہستہ آ ہستہ ہتھیا لیا ہے اور پاکستان کے زرخیز علاقے بنجر بنتے جا رہے ہیں ۔کشمیر پر بھارت نے جو حالیہ اقدامات کئے ہیں ان کی وجہ یہی ہے کہ وہ جہلم اور چناب پر کلی تصرف چاہتا ہے اور رہامسلم آبادی کا مسئلہ تو اسرائیل کی طرح وہ کشمیر میںمسلمانوں کو اقلیت میں بدل دے گا۔ اسی لئے اس نے دفعہ پینتیس اے کا خاتمہ کیا ہے تاکہ کشمیر میں جس کے مرضی آئے جائیدادخریدے اور قبضہ جما کر بیٹھ جائے۔ وزیر اعظم عمران اپنا فرض ادا کر چکے۔ انہوںنے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا اور جنرل اسمبلی میں اقوام عالم کے نمائندوںکے سامنے بھارت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کیا۔ انہوںنے جن خد شات کاا ظہار کیا تھا، وہ سب کو نظرا ٓ رہے ہیں، بھارت نے خود ہی اپنے فاشزم کو ننگا کر دیا ہے ۔اب پاکستانیوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ متحد قوم بن کر بھارت کے جبر کو روکنے کی کوشش کریں ۔ کشمیریوں کو بھارت کی غلامی سے نجات دلوائیں اور پاکستان کی معیشت کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھنے والے دریائوں کو بھارت کے پنجے سے چھڑائیں۔ مودی کے عزائم واضح ہیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024