کیا ریاست مدینہ میں یہ ممکن ہے
مکرمی! میں آپ کے کثیر الاشاعت اخبار کے وساطت سے وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیئرمین نیب آف پاکستان سے مودبانہ گزارش کر رہا ہوں کہ کیا ریاست مدینہ میں یہ ممکن ہے کہ اربوں کی کرپشن کرو۔ سیاسی اثر رسوخ اور پیسے کی طاقت سے بچ جائو۔ ایک ہائوسنگ سوسائٹی کے سربراہ (صدر سوسائٹی) نیب کی چار ماہ قید کے بعد ضمانت پر رہا ہو کر کیس اور گواہوں پر اثرانداز ہو رہا ہے۔ مختلف محافل میں صدر سوسائٹی نے سب لوگوں کے سامنے افسران کو رشوت دینے کا بتایا اور برملا کہتا ہے کہ پیسے سے جسے مرضی خرید لو۔ جناب اس کا تو یہ مطلب ہوا کہ ایک کروڑ کی کرپشن کرنے والا 10 لاکھ د ے کر بری ہو جائے۔ میری آپ سے اس فافیا کے خلاف سخت اقدامات کرنے کی اپیل ہے۔ یہ لوگ کچھ عرصہ میں ہی ارب پتی بن کر اپنے عہدوں کا ناجائز استعمال کرتے ہیں اور کر رہے ہیں۔ (جہانگیر اختر بٹ ماڈل ٹائون سیالکوٹ)