آہ گمان ِ چشم ِتر Oct 21, 2018 4:53 AM, October 21, 2018 شیئر کریں: Share Tweet Google+ کتنی باتیں ہیں جو اْٹھانی ہیں کتنے نکتے ہیں جو مٹانے ہیں ہم نے منت سماجتوں کے دئیے اْس در پہ ہی سجانے ہیںوہ زخم کرکے بھی نہ پچھتا ئے کبھی قدرت کو رُخ دکھانے ہیں آپ اپنا گوارہ حال کریں ہم نے دْکھ اپنے بھی نبھانے ہیں شیئر کریں: Share Tweet Google+