جب عمران خان نے نئے پاکستان کا نعرہ لگایا تو سب لوگ خوش تھے کہ اب سٹریٹ کرائم ختم ہو جائیگا۔ اغوا کاروں کو ایسی سزا ملے گی کہ وہ اغوا کرنے سے توبہ کر لیں گے۔ دوسرے کی پراپرٹی پر قبضہ پرانی بات ہو جائیگی۔ تیزاب پھینکنے کی روایت ختم ہوجائیگی۔ غریب لوگوں پر چوہدری لوگ کتے چھوڑنا اور انکے اعضاء کاٹنا بند کر دینگے۔ بچوں پر ظلم اور زیادتی قصہ پارینہ ہو جائیگی۔ کروڑوں اور اربوں کی کرپشن کرنیوالے جیل کی کالی کوٹھٹری میں ہونگے۔ جیلوں میں بڑے بڑے لوگوں کو ہسپتالوں میں جا کر وقت گزارنے کی سہولت ختم ہو جائے گی۔ کرپٹ لوگوں کا صفایا کر دیا جائے گا جیسے کہ ایک کہاوت ہے۔ ’’نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری‘‘ لیکن بد قسمتی سے بانسری پہلے کی طرح ہی بج رہی ہے کاش ہمیں بھی کوئی یہ طریقہ بتائے کہ ہمار ے بچوں پر ہماری کرپشن کے بغیر اربوں روپے آسمان سے کیسے برستے ہیں تا کہ وہ بھی لندن میں جائیدادیں خرید سکیں اور حکومت پاکستان کو واپس لانے کی ضرورت بھی نہ پڑے اور ہمیں جیل میں گھر والی سہولتیں ملیں اور ہم ٹیکسوں کے پیسے پر جیل میں بھی عیاشی کریں۔ چین نے کرپٹ لوگوں سے جان چھڑانے کا کیا طریقہ اپنایا۔ انہوں نے سب کو گولی مار دی ایک اخباری خبر کے مطابق ہم نے20 کروڑ والا انجن 42 کروڑ میں خریدا۔ چائنہ نے ماضی میں اپنے ایک ریلوے منسٹر کو کرپشن کے الزام میں گولی سے اڑا دیا۔ کیا ہم میں نیا پاکستان بنانے کی ہمت یا حوصلہ ہے یا پھر عمران خان صاحب بھی مصلحتوں کا شکار ہو گئے ہیں اور ’’ اِیاکَ نَعبدُ وَاِیاَک نَستعِین‘‘ والی پکار کو بھول گئے ہیں۔ ہم نے اپنے آپکوٹھیک نہ کیا تو پھر اللہ کا عذاب زیادہ دور نہیں۔(بریگیڈیئر(ر) ریاض حیدر ایس آئی( ایم) موبائل: 0300-8417679)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024