اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ لاہور سے سوا دو برس قبل اغوا ہونے والی خاتون صحافی زینت شہزادی کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔لاپتہ افراد کے کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے زینت شہزادی کی بازیابی کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انھیں بدھ کی شب افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقے سے بازیاب کروایا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کچھ غیر ریاستی عناصر اور ملک دشمن خفیہ اداروں نے انھیں اغوا کیا تھا اور انھیں ان کی تحویل سے ہی بازیاب کروایا گیا۔ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ان کی رہائی میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے قبائلی عمائدین نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔تاحال زینت یا ان کے خاندان کے جانب سے ان کی رہائی یا اس سے جڑے واقعات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ زینت شہزادی لاہور کے ایک مقامی چینل کے لئے کام کرتی تھیں۔ انسانی حقوق کے لئے سرگرم وکیل حنا جیلانی کے مطابق زینت شہزادی 19 اگست 2015 کو اس وقت لاپتہ ہوئی تھیں جب رکشے میں دفتر جاتے ہوئے مسلح افراد نے انھیں زبردستی گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔اس واقعے کے اگلے دن زینت کی جبری گمشدگیوں کے کمیشن میں پیشی تھی۔اغوا سے پہلے وہ بھارتی شہری حامد انصاری کی پاکستان میں گمشدگی کے کیس پر کام کررہی تھیں اور انھوں نے ممبئی میں حامد کی والدہ سے رابطہ کرنے کے بعد ان کی جانب سے جبری گمشدگی کا مقدمہ دائر کیا تھا۔زینت کی گمشدگی کے دوران گذشتہ برس مارچ میں ان کے بھائی صدام نے بھی خودکشی کر لی تھی اور ان کی والدہ نے برطانوی ادارے کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ زینت کی طویل گمشدگی سے دلبرداشتہ ہو گیا تھا۔