دہشتگردی کا خاتمہ، توانائی بحران کا حل اور تباہ حال معیشت کی بحالی اولین ترجیحات ہیں: نوازشریف
چار روزہ سرکاری دورے پر واشنگٹن پہنچنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے پاکستانی سفارتخانے میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا. ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کی جانب سے خطے میں قیام امن کی کوششوں کی حوصلہ شکنی کی ہے. دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی جڑ مسئلہ کشمیر ہے اور سنجیدگی سے تعلقات میں بہتری لانے کے لیے کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا.
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں بھی امن کا خواہشمند ہے کیونکہ خطے میں امن سے ملک اور خطے میں خوشحالی آئے گی. انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ، توانائی بحران کا حل اور تباہ حال معیشت کی بحالی اولین ترجیحات ہیں، جن پر دل جمعی سے کام جاری ہے. آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی .انتہا پسندی اور فرقہ واریت کی پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں. وزیر اعظم نے کہا کہ اُن کی حکومت خالی وعدے نہیں بلکہ عملی کام پر یقین رکھتی ہے. پاکستان میں مثبت تبدیلی کا آغاز ہوچکا ہے اور ہر شعبے میں تبدیلی محسوس ہو رہی ہے. وہ اقتدار نہیں بلکہ اقدار کی سیاست کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ دو ہزار تیرہ کے انتخابات کے بعد ایک سیاسی جماعت نے ملک میں سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی اور اب ضمنی انتخابات کے بعد بھی دھاندلی کا شور مچایا جا رہا ہے. وزیراعظم نے کہا کہ سڑکوں اور چوراہوں پر مہذب احتجاج کو مار دھاڑ تک لے جانا مناسب نہیں ہے. جب پارلیمان کام کر رہی ہو، عدالتیں بحال، میڈیا آزاد اور ادارے فعال ہوں تو سڑکوں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔