بھارتی کرکٹ بورڈ نے شیو سینا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے‘ دسمبر میں پاکستان سے ہونیوالی سیریز منسوخ: انڈیا میڈیا
لاہور/ نئی دہلی (نمائندہ سپورٹس+ نیوز ایجنسیاں+ سپورٹس ڈیسک+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے گزشتہ روز بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا سے ملاقات کی جس کے بارے میں راجیو شکلا کا کہنا ہے کہ ملاقات میںکرکٹ کی بحالی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی تاہم بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دسمبر میں شیڈول کرکٹ سیریز منسوخ کر دی گئی ہے۔ شہریار خان نے نئی دہلی میں راجیو شکلا سے ان کے گھر ملاقات کی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ شہریار خان اور ان کی اہلیہ ملاقات کے لیے آئے تھے اور یہ ایک غیر رسمی ملاقات تھی اس میں کرکٹ سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی جبکہ کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے بی سی سی آئی حکام حتمی فیصلہ کریں گے تاہم شیوسینا نے گزشتہ روز جو ممبئی میں کیا وہ بہت غلط ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ سیریز دسمبر میں نہیں ہو گی۔ میڈیا کے مطابق ملاقات میں گزشتہ روز ہونے والے واقعات پر بھی بات ہوئی اور کرکٹ سیریز کے حوالے سے بات تو کی گئی مگر راجیو شکلا کے پاس اتنا اختیار نہیں کہ وہ کرکٹ سیریز منعقد کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ کر سکیں۔ بھارتی میڈیا نے کہا کہ بھارت ابھی پاکستان سے سیریز پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتا کیوں کہ اس حوالے سے کوئی بھی بات بھارتی شائقین کو مشتعل کرسکتی ہے جس کا اثر جنوبی افریقہ سے سیریز میں بھی نظر آسکتا ہے۔ بھارت نے شیوسیا کی غنڈہ گردی کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی اب بھی پاکستان بھارت کرکٹ سیریز کے لیے بے چین دکھائی دیتے ہیں اور انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں بھارت سے درخواست کی کہ کرکٹ کو سیاست سے نہ جوڑا جائے۔ واضح رہے انتہاپسند جماعت شیوسینا نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے آفس پر حملہ کرکے کرکٹ بورڈ حکام کی ملاقات منسوخ کرا دی تھی۔ ادھر وسیم اکرم اور شعیب اختر نے بھی بھارتی رویہ پر احتجاجاً بھارت‘ جنوبی افریقہ کے باقی میچوں میں کمنٹری کرنے سے انکار کر دیا اور وہ وطن واپس آرہے ہیں۔ ادھر بھارتی انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی دھمکیوں اور کرکٹ بورڈ پر حملے کے بعد بھارت میں ہونیوالا کبڈی ورلڈ کپ بھی منسوخ کردیا گیا۔ کبڈی ورلڈ کپ 14سے 18نومبر تک امرتسر میں ہونا تھا جبکہ دوسری طرف ڈپٹی وزیر اعلیٰ بھارتی پنجاب سکھبیر سنگھ بادل کا کہنا ہے کہ سکھوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کبڈی ورلڈ کپ منسوخ کیا گیا۔ یاد رہے گزشتہ کئی روز سے سکھ برادری اپنی مذہبی کتاب گروگرنتھ کی بھارت میں بے حرمتی کئے جانے کیخلاف سراپا احتجاج ہے۔ چیئرمین پی سی بی شہر یار خان نے وطن واپسی سے قبل کہا ہے کہ بی سی سی آئی کے روئیے سے مایوسی ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بھارتی بورڈ حکام سے مزید ملاقاتوں کا امکان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے ہم نے اپنے حصے کی کوششیں کر دیکھیں۔ ٹی 20 ورلڈ کپ کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔ پاکستان بھارت کرکٹ کی بحالی کی بھرپور کوشش کی۔ بھارت میںجو کچھ ہوا اس سے اب کرکٹ بحالی کی امید نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کرکٹ سیریز کی کوئی امید نہیں، بھارت میں جو کچھ ہوا اس سے مزید امید نہیں لگائی جا سکتی۔ ادھر سکھبیر سنگھ بادل نے مزید کہا کہ میرے احساسات مجھے ایک ایسے موقع پر ٹورنامنٹ کی صدارت کی اجازت نہیں دیتے جبکہ نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں سکھ برادری اس توہین پر انتہائی دکھی اور افسردہ ہے۔ یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب برگاری گائوں کے ایک گردوارے کے قریب سکھوں کی مقدس کتاب گروگرنتھ صاحب کے 100 مسخ شدہ صفحے ملے۔ دریں اثناء شیوسینا کی جنونیت کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کی سیف گیمز میں شرکت بھی مشکوک ہوگئی، وزارت بین الصوبائی رابطہ اور سپورٹس بورڈ کے حکام نے بھارت میں قومی کھلاڑیوں کی سکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو ہمسایہ ملک نہ بھیجنے کے حوالے سے غور شروع کر دیا۔ ان کا موقف ہے کہ اگر حالات ایسے ہی رہتے ہیں اور میزبان ملک فول پروف انتظامات کی یقین دہانی نہیں کراتا تو قومی دستے کو بھارت نہیں بھیجا جائیگا۔ دریں اثناء بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے پے در پے انتہا پسندی کے واقعات کا ذمہ دار نریندر مودی حکومت کو قرار دیا ہے۔ سیکرٹری پی او اے خالد محمود نے کہا ہے کہ ایسوسی ایشن آف نیشنل اولمپک کمیٹی کے اجلاس میں سکیورٹی کا مسئلہ اٹھائیں گے۔ سائوتھ ایشین گیمز آئندہ برس فروری میں بھارت کے شہر گوہاٹی میں ہونا ہیں جبکہ انوک کا اجلاس 30 اکتوبر کو واشنگٹن میں ہوگا۔ علاوہ ازیں مودی حکومت کی انتہاپسندی کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی۔ قرارداد فنکشنل لیگ کے پارلیمانی لیڈر نند کمار کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ نند کمار نے قرارداد میں کہا ہے کہ شیوسینا کی دھمکیوں پر کرکٹ بورڈ کا اجلاس منسوخ کرنا قابل مذمت ہے۔ یہ اقدام سیکولر بھارت کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ کرکٹ دونوں ملکوں کے تعلقات کو فروغ دینے کا بہترین ذریعہ ہے۔ شیوسینا کی غنڈہ گردی‘ کھیل‘ ثقافت‘ مسلمانوں‘ سکھوں‘ مسیحی برادری پر تشدد اور مذہبی مقامات پر حملوں کے خلاف آج 21 اکتوبر بدھ بوقت 2 بجے دن بھارتی ہائی کمشنر کو احتجاجی یادداشت دی جائے گی۔ آج نیشنل پریس کلب کی کال پر سول سوسائٹی‘ تاجر تنظیموں‘ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری‘ ہائیکورٹ اینڈ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن و دیگر تنظیموں کے نمائندگان پر مشتمل ایک وفد بھارتی ہائی کمشن جائے گا۔