نادرا کے محدود دفاتر، غیر تربیت یافتہ عملہ اور سہولتوں کی کمی کے باعث سائلین پریشان
ملتان (جنرل رپورٹر) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے محدود دفاتر‘ ناقص عملہ اور سہولیات کے فقدان نے شہریوں کو خوار کر کے رکھ دیا ہے نادرا حکام کی جانب سے 200‘300 اور اب 1500 روپے کی کیٹیگری متعارف کرانے کے باعث کم رقوم کی ادائیگی والے سائلین کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور گھنٹوں لائنوں میں انتظار کی اذیت ان کا مقدر ٹھہری ہے جبکہ سمارٹ کارڈ اجراءکے لئے آنیوالے سائلین کو ترجیحی دے کر فوری ٹوکن اور رجسٹریشن کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں اس دہرے معیار کے باعث اکثر خواتین گھنٹوں لائنوں میں کھڑے ہو کر انتظار کرنے پر مجبور ہیں افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ علی آرکیڈ کے نادرا دفتر کے باہر انتظار کرنے والے سائلین کے لئے رکھی جانیوالی کرسیاں بھی غائب کردی گئی ہیں نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے منیر احمد‘ سرفراز احمد‘ محمد زاہد‘ محمد اسلم‘ محمد عمران نے بتایا کہ وہ آج صبح چوک کمہارانوالہ نادرا سنٹر پہنچے چند گھنٹے انتظار کے بعد انہیں کہا گیا کہ ڈیٹا نظام تعطل کا شکار ہے لہٰذا سب لوگ کچہری علی آرکیڈ کے دفتر سے رابطہ کریں اب پچھلے تین گھنٹوں سے یہاں لائن میں لگے ہیں لیکن ٹوکن اجراءکا مرحلہ آنے کا نام نہیں لے رہا جبکہ نادرا کام کی کارکردگی اور ویژن کا یہ عالم ہے ٹوکن کا¶نٹر پر بیٹھا نادرا کا ایک اہلکار ایک ہی وقت میں خواتین‘ مردوں اور 1500 روپے سمارٹ کارڈ کو ٹوکن جاری کر رہا ہے پبلک کو سروس فراہم کرنے والا ادارہ اب ایف بی آر کی طرز پر زیادہ سے زیادہ ریکوری کی راہ پر گامزن ہے تو پھر انہیں سروس بھی بہتر کرنی چاہئے لوگوں کی لائنوں میں لگا کر گھنٹوں کی تذلیل نہیں کرنی چاہئے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے مس فرزانہ‘ رابعہ شعبان‘ آسیہ‘ حنیفہ بی بی ودیگر نے بتایا کہ وہ صبح آٹھ بجے سے لائن میں کھڑی ہیں اور اب 12 بجنے کو ہیں لیکن انہیں ٹوکن جاری نہیں ہو سکا۔ نادرا حکام نے ایگزیکٹو سنٹر میں جاری ہونیوالے سمارٹ کارڈ کی سہولت دیگر سنٹرز کو منتقل کرنے سے عام شہری بالخصوص اکثریتی آبادی کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ہے ائرکنڈیشنڈ دفاتر میں بیٹھنے والے نادرا حکام چند گھنٹے لائنوں میں کھڑے ہونے کا تجربہ کریں شاید انہیں پبلک کی مشکلات کا احساس ہو جائے۔