کسی عالم یا مفتی کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لینے کا کوئی فتویٰ نہیں دیا گیا: ملی مجلس شرعی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) ملی مجلس شرعی کے زیر اہتمام ’’تحفظ شریعت‘‘ کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا، اعلامیہ میں نام نہاد این جی اوز اور مختلف سرکاری اداروں کی طرف سے دین اسلام پر مسلسل حملوں کو روکنے کے لئے تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ناموس رسالت ﷺ ایکٹ 295/c میں کسی قسم کی ترمیم کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کسی عالم یا مفتی کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لینے کا کوئی فتویٰ نہیں دیا گیا، یہ محض دینی طبقوںکے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا ہے۔ گذشتہ روز ہمدرد سینٹر میں ملی مجلس شرعی کے زیر اہتمام دینی و مذہبی سیاسی جماعتوں کی ہونے والی ’’تحفظ شریعت‘‘ کانفرنس میں جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل اور ملی مجلس شرعی دینی اسلام پر ہونے والے حملوں کو روکنے کے لئے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلہ میں ایک مشترکہ کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔