پیپلزپارٹی کا مسلم لیگ ن، تحریک انصاف کے خلاف جارحانہ حکمت عملی پر غور
اسلام آباد (شفقت علی نیشن رپورٹ) ذرائع کے مطابق پنجاب میں اپنی مقبولیت میں اضافے کے لئے 30 نومبر کو یوم تساسیس کے موقع پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے خلاف جارحانہ حکمت عملی کا اعلان کرنے پر غور کر رہی ہے۔ مسلم لیگ ن حکومت کے پہلے اڑھائی سال میں پیپلز پارٹی زیادہ تر خاموش رہی اور اسے فرینڈلی اپوزیشن کا نام دیگر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور تحریک انصاف نے بھی ان حالات کا فائدہ اٹھایا اور مسلم لیگ ن کی مخالفت جماعت سمجھی جانے لگی اس ماہ لاہور اور اوکاڑہ میں ضمنی انتخابات کے بعد اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی ہے کہ پی پی پی پی کو واپس اپنے پائوں پر کھڑا کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ اعلی پارٹی رہنمائوں کی جانب سے زرداری پر دبائو ہے کہ بلدیاتی البیکشن میں پنجاب میں 3 راستوں سے مخالف پارٹیوں کا مقابلہ کیا جائے اور اس سے پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہو گا بلاول بھٹو بھی سیاسی چپ کے خلاف ہیں اور ان کا خیال ہے کہ مزید سیاسی خاموشی سے پارٹی کا نقصان ہو گا۔ وہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کو باور کرانا چاہتے ہیں پی پی پی کی اپنی پالیسیاں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پی پی پی 30 نومبر کو پارٹی منشور کا اعلان بھی کرے گی بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی (پارلیمنٹرینز) اور پی پی پی کا ادغام چاہتے ہیں۔