نجی تعلیمی اداروں سے زائد فیسیں واپس لینے سے نہیں روکا، انتظامیہ قانون پر عمل کرے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ عدالت نے نجی تعلیمی اداروں سے زائد فیسیں واپس لینے سے نہیں روکا عدالتی حکم امتناعی نجی سکولوں کی انتظامیہ کے خلاف تادیبی کارروائی اور ان کو ہراساں نہ کرنے سے متعلق جاری کیا گیا ہے۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی۔ جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے وکیل اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناعی کے باعث انتظامیہ نے بھاری فیسیسں وصول کرنے والے نجی تعلیمی اداروں سے اضافی فیسوں کی وصولی کا عمل بھی روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی سکولوں کی انتظامیہ عدالتی حکم امتناعی کے بعد اپنی غیر قانونی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ انتظامیہ قانون پر عمل درآمد جاری رکھے۔ عدالت نے زائد فیسیس وصول کرنے والے تعلیمی اداروں سے فیسیں واپس لینے سے نہیں روکا۔ عدالت نے حکم امتناعی ختم کرنے کی درخواست پر حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو پانچ نومبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔