کلثوم چانڈیو پر حملے کومتنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی، پیر مظہر
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینئر ویر سندھ برائے تعلیم و خواندگی پیر مظہرالحق نے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے گذشتہ روز قاتلانہ حملہ میں زخمی ہونے والی پیپلز پارٹی ممبر سندھ اسمبلی کلثوم چانڈیو کے خلاف منفی پرویگنڈہ کرتے ہوئے میڈیا کے کچھ حصہ نے اس قاتلانہ حملہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کے مذکورہ واردات قاتلانہ حملے کی نہیں بلکہ لوٹ مار کی واردات تھی اور اس کے دوران ایم پی اے زخمی ہوئی۔ سینئر وزیر نے کہا کہ گذشتہ روز پنجاب چورنگی کے پاس ایم پی اپنے بچوں کے لیے یونیفارم خرید کرنے کے لیے دوکان پر جارہی تھی تو اس دوران ان کو ٹارگٹ کرکے اس پر حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملہ کا اطلاع ملتے ہی ان کے شوہر پیر نیاز حسین دادو سے فوری طور پر کراچی کی ہسپتال میں اپنی اہلیہ کے پاس پہنچ گیا جبکہ رات دیر تک پیپلز پارٹی کے ایم پی اے اور پیپلز پارٹی کے رہنما اس نجی اسپتال میں موجود تھے۔ افسوس کچھ میڈیا کے ایک حصہ نے ان کی شوہر کا حوالہ دیتے ہوئے اس مشکل وقت میں ان کے تکلیف کا احساس کرنے کے بجائے غلط تاثر دینے کی کوشش کی۔ جبکہ سول ہسپتال میں میڈیا سے بات چیت کرنے کے دوران ایم پی اے صاحبہ نے صاف کہا تھا کے مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے
پیر مظہر