ملالہ حملے پر غم و غصے کے باوجود غیر ریاستی طاقتیں اکٹھی ہو گئیں: اکانومسٹ
لندن (آن لائن)برطانوی جریدہ ”اکانومسٹ“ نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ ملالہ حملے پر پاکستان میں غم و غصے کے باوجود غیر ریاستی طاقتیں دوبارہ اکٹھی ہو رہی ہیں۔ آئندہ چند ماہ میں پاکستان میں عام انتخابات متوقع ہیں اس لئے تمام سیاسی جماعتیں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کی کھل کر حمایت سے گریزاں ہیں کیونکہ اس کے پر تشدد نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فوج کے پاس بھی شمالی وزیرستان میں جانے کے لئے کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آتی اور نہ وہ عقلی طور پر اس کے لئے تیار ہے۔ پاکستانی صحافی طالبان کے سنگین خطرے میں ہیں۔ عالمی میڈیا تنظیموں نے اس خطرے کے پیش نظر اسلام آباد میں اپنے آپریشن کم یا ختم کر دئیے ہیں۔ قدامت پسندوں کے طرف سے ملالہ کو امریکی ایجنٹ ثابت کرنے کی مہم بھی جاری ہے۔ پاکستانیوں نے طالبان کے خلاف بے مثال غصے کا اظہار کیا ہے۔ جریدہ سوال اٹھاتا ہے کہ کیا سیاسی، فوجی اور مذہبی رہنماﺅں میں ملالہ جتنی جرا¿ت اور ہمت ہے۔ اکثریت نے پاکستانی طالبان کی مذمت کیے بغیر ملالہ حملے کی مذمت کی۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی حالیہ مہینوں میں انتہا پسندوں کے خلاف پہلے سے زیادہ جارحانہ م¶قف اختیار کر چکے ہیں۔