پاکستان، آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ آج سے شروع ، جیت کیلئے جائیں گے: اظہر علی
لاہور(نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر) پاکستان اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ آج جمعرات سے برسبین میں شروع ہوگا، میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے شروع ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی میچ سے قبل برسبین میں بھرپور پریکٹس کی، ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کھلاڑیوں کو بیٹنگ ٹپس دیں، پاکستانی کھلاڑی کینگروز کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے میدان میں اترنے کو بے تاب ہیں، توقع کی جارہی ہے کہ پہلا ٹیسٹ میچ سخت اور کانٹے دار ہوگا۔ آسٹریلیا میں گرین شرٹس نے میزبان ٹیم کے خلاف 35 میچز کھیلے جس میں سے صرف 4 ٹیسٹ میچز میں کامیابی حاصل کر سکی جبکہ کینگروز نے 24 میچز اپنے نام کئے اور 7 میچز بے نتیجہ رہے۔ پاکستان ٹیم آخری مرتبہ 1995ء میں کینگروز کے خلاف اس کی سرزمین پر کوئی ٹیسٹ میچ جیتا تھا۔ برسبین میں پاکستانی ٹیم تا حال کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیت سکی ہے۔ برسبین میں کھیلے گئے 5 ٹیسٹ میچز میں آسٹریلوی ٹیم کا پاکستان کے خلاف پلٹرا بھاری ہے، میزبان آسٹریلیا نے 4 میچز جیتے جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا تھا۔ پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم میں صلاحیت موجود ہے کہ وہ آسٹریلیا میں پاکستان ٹیم اچھا پرفارم بھی کر سکتی ہے اور جیت بھی سکتی ہے۔ ٹیسٹ سے قبل دونوں ٹیموں نے گابا میں ٹریننگ کی اور دونوں کپتانوں نے ٹرافی کی رونمائی کی۔ آسٹریلیا میں اس وقت نسیم شاہ کا سب سے زیادہ تذکرہ ہو رہا ہے۔ اظہر علی کی پریس کانفرنس میں بھی نسیم شاہ کے بارے میں سوالات کی بھرمار ہو ئی جس پر کپتان نے نسیم شاہ کے ٹیسٹ الیون میں شامل ہونے کی تصدیق کی۔نسیم شاہ آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے کم عمر ترین جبکہ مجموعی طور پر نویں کم عمر ترین کھلاڑی ہونگے۔ کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ نسیم شاہ کی ویڈیوز تو بہت دیکھی تھیں لیکن پہلی مرتبہ نسیم شاہ کو سینٹرل پنجاب کی طرف سے قذافی سٹیڈیم میں نیٹ پر بولنگ کرتے ہوئے دیکھا، نسیم شاہ نے اپنی بولنگ سے سب کو متاثر کیا اور پھر قائداعظم ٹرافی میں نسیم شاہ میرے ساتھ سینٹرل پنجاب کی طرف سے چار پانچ میچز بھی کھیلا۔ نسیم شاہ میں سپیڈ تو ہے ہی لیکن وہ مہارت اور ٹمپرامنٹ کیساتھ بولنگ کرتا ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ نسیم شاہ بہت جلد بیٹسمینوں کو جان جاتا ہے۔ نسیم شاہ فٹ ہے اور امید ہے کہ اس کا انٹرنیشنل کرئیر بھی اچھا اور طویل ہو گا۔ پاکستان نے ہمیشہ تیز بولرز پیدا کیے ہیں لیکن چار پانچ برسوں سے فاسٹ بولرز نہیں آرہے تھے، اب نوجوان بولرز کی شکل میں بہت تیز بولرز آگے آرہے ہیں اور انہیں موقع بھی دیا جا رہا ہے۔ ہوم ٹیم کو ہمیشہ ایڈوانٹیج ہوتا ہے لیکن آگے بڑھنے کیلئے اور منوانے کیلئے دوسرے ممالک میں آکر سیریز جیتنا بہت ضرور ی ہوتا ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان ٹیم نے یہاں پہلے بھی اچھی کرکٹ کھیلی ہو ئی ہے، اچھا کھیل کر ہارے ہوئے ہیں، مختلف وقفوں میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا ہوا ہے۔ اب بھی ٹیم میں صلاحیت ہے، کنڈیشنز کو سمجھ چکے ہیں اور ٹیم میں نئے چہرے بھی شامل ہیں، وہ اچھا کھیلنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ ہم آسٹریلیا کو نہیں ہرا سکتے۔ ہم اعتماد کے ساتھ یہاں کھیلنے آئے ہیں، آسٹریلیا میں کھیلنا ایک چیلنج ہوتا ہے اور اگر چیلنج قبول کر لیا جائے تو آسانی ہو تی ہے، دونوں ٹیموں کی کوشش ہو گی کہ میچ نہ ہاریں۔ ہمیں علم ہے کہ آسٹریلیا ہر طرف سے آگے آنے کی کوشش کریگا لیکن ہم بھی جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔ پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی اور ایک عرصہ تک انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کے سوال پر کہا کہ شائقین اور کرکٹرز ہوم گراؤنڈز پر کرکٹ نہ ہونے کو مس کرتے ہیں، کرکٹ ہو رہی ہے اور ایک ماہ کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہو گی۔ان کا کہنا تھا ہوم گراونڈز پر کرکٹ کا ہونا بہت ضروری ہے، سری لنکا کی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کیلئے آرہی ہے جو بہت زبردست ہے، ٹیسٹ کرکٹ ینگسٹرز کو متاثر کریگی۔