ذمہ داریوں کیلئے کوئی عہدہ یا فیس نہیں لوں گا ممتاز قانون دان کی نوائے وقت سے گفتگو
اسلام آباد (جاوید صدیق) ممتاز قانون دان اور بین الاقوامی قانون کے ماہر احمر بلال صوفی جنہیں وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز توہین رسالت کے خاتمے کے لئے بین الاقوامی قوانین میں ترمیم کرانے کی ذمہ داری سونپی ہے‘ نے ’’نوائے وقت‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔ میں کوشش کروں گا کہ بین الاقوامی سطح پر قانوناً توہین رسالت کے خاتمے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ احمر بلال صوفی نے کہا کہ میں او آئی سی کا بھی اس سلسلے میں ایڈوائزر رہ چکا ہوں اس سے پہلے بھی میں نے یورپی ممالک سے رابطے کئے تھے کہ وہ اظہار رائے کی آزادی کو مذہبی عقائد اور جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لئے استعمال نہ ہونے دیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ یورپی ممالک کے قوانین میں پہلے سے موجود ہے کہ مقدس کتابوں‘ پیغمبروں اور لوگوں کے عقائد کی توہین کرنا خلاف قانون ہے اور ایسا کرنے پر قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔ احمر بلال صوفی نے کہا کہ عالمی سطح پر پہلے بھی یہ بحث چل رہی ہے کہ توہین رسالت کو روکنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر قانون سازی ہونی چاہئے۔ حال ہی میں یورپی یونین کی عدالت نے اس سلسلے میں اہم فیصلہ دیا ہے لیکن میری کوشش ہو گی کہ یورپی ملکوں کے لیڈروں اور قانون سازوں اور قانون دانوں کو قائل کروں کہ وہ اس ضمن میں قانون سازی کریں۔ انہوں نے کہاکہ میں کوئی عہدہ نہیں لوں گا نہ میں کام کی کوئی فیس لوں گا۔