کمسن خضر حیات کے اہل خانہ کو دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے : حافظ نعیم
کراچی(نیوزرپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کی جانب سے تیسر ٹائون میں کے الیکٹرک کے ٹوٹے ہوئے تاروں سے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے کمسن خضر حیات کے اہل خانہ کو ڈرانے دھمکانے اورابراج گروپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے سے باز رکھنے کی کوششوں اور دبائو ڈالنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس کا نوٹس لیا جائے اور خضر حیات کے لواحقین کی مدعیت میں جس کے خلاف بھی وہ چاہتے ہیں مقدمہ درج کیا جائے،ورثاء کو انصاف فراہم کیا جائے ، حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس سے قبل جب ملیر میں بارش کے دوران کے الیکٹرک کے تار ٹوٹنے اور کرنٹ لگنے سے معصوم اذہان جاں بحق ہوا تھا تب بھی کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے سی ای او کے خلاف مقدمہ درج کرانے میں روکاوٹیں ڈالی تھیں اور اسی طرح کا رویہ اختیار کیا تھا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ٹوٹے ہوئے بجلی کے تاروں سے کرنٹ لگنے سے ناگہانی موت کا یہ دوسرا واقعہ ہے جبکہ اسی وجہ سے دو بچے اپنے ہاتھوں سے بھی محروم ہو چکے ہیں لیکن تاحال کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے اور ورثاء اور لواحقین انصاف کی تلاش میں سر گرداں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی خضر حیات کے لواحقین اور اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے اور ان کے ساتھ ہے ، ان کو انصاف فراہم کیا جائے اور کے الیکٹرک کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔