پاکستان میں متاثرہ مہاجر خاندانوں کو ہنگامی پہلی نقد امداد کی فراہمی شروع
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) حکومت پاکستان ، وزارت خارجہ اور فرنٹیئر ریجنز (سیفران) اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے پاکستان پوسٹ کے تعاون سے کویڈ-19 سے انتہائی متاثرہ مہاجر خاندانوں کو ہنگامی پہلی نقد امداد کی فراہمی شروع کردی ہے۔ تقریب میں سیفران کے وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان، سیفران کے سیکرٹری محمد اسلم کمبوہ، چیف کمشنر برائے افغان مہاجرین سلیم خان، یو این ایچ سی آر کی نمائندہ نوریکو یوشیدا، اور پوسٹ ماسٹر جنرل لائق زمان نے گولڑہ پوسٹ آفس کا دورہ کیا اور مہاجرین میں نقد امداد تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر یو این ایچ سی آر کی نمائندہ نوریکو یوشیڈا نے کہا کہ یہ ہنگامی نقد امداد کا پروگرام ایک اہم سنگ میل ہے جو آنے والے مہینوں میں جاری رہے گا۔ یو شیڈا نے کہا کہ حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر ، ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہم ان مشکل وقتوں میں 'کسی کو پیچھے نہیں چھوڑیں'۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افغان مہاجرین کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کو فراہم کی جانے والی نقد امداد کی پہلی تقسیم کا مشاہدہ کرتے ہوئے خوشی ہوئی ہے۔وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ امداد بہت سے کمزور مہاجر خاندانوں کے لیے نیک شگون ثابت ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یو این ایچ سی آر کے ساتھ مہینوں تک انتھک محنت کے بعد ، اب نقد امداد تقسیم ہونے جا رہی ہے۔ گذشتہ ہفتے ، یو این ایچ سی آر اور پاکستان پوسٹ نے ہنگامی نقد امداد کی فراہمی کے لئے ایک جدید معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ ہنگامی نقد امداد فیڈرل گورنمنٹ کے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کی کڑی ہیاس پروگرام سے ج کمزور خاندان چار ماہ کی مدت پوری کرنے کے لئے 12،000 روپے وصول کرتے ہیں۔ پاکستان پوسٹ کے توسط سے یو این ایچ سی آر کی جانب سے اس ہنگامی نقد امداد کے لئے تقریباً 36 ہزار خاندان ابتدائی طور پر فائدہ پہنچے گا۔ اس پروگرام سے کویڈ-19 کی وبائی امراض کے دوران انتہائی کمزور مہاجر خاندانوں کو اپنی فوری ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ پوسٹ ماسٹر جنرل ، مسٹر زمان ، نے کہا کہ "پاکستان پوسٹ افغان مہاجرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ہر راستہ پر عمل کرے گی ، کیونکہ اس ہنگامی نقد امداد پروگرام کو پورے ملک میں شروع کیا گیا ہے۔