بلوچستان‘ گلگت کی جامعات کیلئے 285 ارب کا پیکج مختص
اسلام آباد (نامہ نگار/چوہدری شاہد اجمل) بلوچستان اور گلگت بلتستان کی جامعات کے لیے الگ سے285 ملین روپے کا خصوصی پیکج مختص کر لیا گیا ہے جو کہ اِن جامعات کے لیے مالی سال 2020-21 میں مختص کی جانے والی رقم کے علاوہ ہے۔ فاٹا یونیورسٹی کو بھی ترجیح دیتے ہوئے اس کے لیے مختص رقم میں سال 2019-20 کے مقابلے میں تین گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ آئندہ سال ایچ ای سی کے ریکرنگ گرانٹ کے اخراجات میں کسی نئی یونیورسٹی کا اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ ایچ ای سی ذرائع کے مطابق تمام جامعات کی فنڈنگ میں ان کی کارکردگی یعنی فیکلٹی کی جانب سے شائع شدہ تحقیقی مقالات و مجلات، ان کی طرف سے وصول شدہ تحقیقی گرانٹ کی تعداد اور مقدار، ڈیجیٹل لائبریریوں اور انٹرنیٹ کے ذرائع تک رسائی کے لیے جامعات کی طرف سے استعمال شدہ بینڈوڈتھ (bandwidth) ، کانفرنسز اور پیشہ ورانہ سفر پر کیے جانے والے اخراجات، اور پی ایچ ڈی فیکلٹی اور طلباء کی تعداد کی بنیادپر اضافہ کیا گیا ہے۔ فنڈز کی کمی کے سبب ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)نے جامعات کے قیام کے حوالے سے ایک اصولی فیصلہ کیا ہے کہ اگلے سال ایچ ای سی کے ریکرنگ گرانٹ کے اخراجات میں کسی نئی یونیورسٹی کا اضافہ نہیں کیا جائے گا ۔ ایچ ای سی نے وزیراعظم پاکستان سے درخواست کی ہے کہ ایچ ای سی کے بجٹ میں اضافے پر غورکیا جائے۔ دومختلف خطوط کے ذریعے چیئرمین ایچ ای سی نے ناکافی فنڈز کے نقصاندہ نتائج کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اور مشیر خزانہ کو آگاہ کیا ہے اور انہیں درخواست کی گئی ہے کہ اگلے سال کے لئے ایچ ای سی کے بجٹ میں اضافہ کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔