محکمہ صحت میں مبینہ کرپشن‘ وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا
کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ کے محکمہ صحت میں کورونا فنڈز کی لوٹ مار کا وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سے رپورٹ طلب کرلی جس سے محکمہ صحت میں کھلبلی مچ گئی ہے،محکمہ صحت سندھ میں آئسو لیشن وارڈز اور ہیلتھ سینٹرز کی اپ گریڈیشن کے لئے جاری ہونے والے اربوں روپے پہلے ہی مرحلے میں صحت مافیا کی جیبوں میں چلے گئے۔حکومت سندھ نے عالمی وباء پر قابو پانے کے لئے مختلف اداروں سمیت محکمہ صحت کراچی کو 3کروڑ 45لاکھ روپے اور صوبے کے 29ضلعی صحت دفاتر کو فی ضلع 32لاکھ روپے کے حساب سے ابتدائی ہنگامی فنڈز جاری کئے تھے،جس کا مقصد صوبے بھر میں آئسولیشن وارڈز اور ہیلتھ سینیٹرز کو اپ گریڈ کرکے قرنطینہ کی سہولیات میں اضافہ کرنا تھا،لیکن صحت مافیا نے منصوبہ بندی کے تحت انتہائی غیرمعیاری اور مقررہ تعداد سے کم سامان لے کر ڈسپوزیبل سامان کا استعمال مریضوں کی تعداد سے بھی زیادہ ظاہر کرکے کروڑوں روپے مبینہ طور پر کرپشن اور کمیشن کی نذر کردیئے ہیں۔ محکمہ صحت کی مافیا نے اپنے عزائم کی تکمیل کیلئے تین سال سے معطل گریڈ 19کے جونیئر افسر کو بحیثیت ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز تقررکروانے کے بعدمحکمہ صحت کراچی کے گریڈ 20کے ایمان دار ڈائریکٹر ڈاکٹر ہاشم شاہ کے مالی اختیارات نہ صرف انہیں منتقل کروادیئے بلکہ انہیں خالی اسامی پر ڈی ایچ اوہیلتھ سینٹرل بھی بنواتے ہوئے ڈسٹرکٹ سینٹرل کے علاوہ ملیر سمیت دیگر صحت کے 110اداروں کے مالی اختیارات دلواکو انہیں محکمہ صحت کے رواں مالی سال کے 35کروڑ روپے کے اخراجات کی بھی خصوصی اجازت دلوادی گئی ہے۔ جس کاوزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ خبروں کی رپورٹ طلب کی ہے۔