وفاقی کابینہ نے نئی تعلیمی پالیسی ، کامیاب نوجوان پروگرام اور جامع اقتصادی لائحہ عمل کی منظوری دیدی

وفاقی کابینہ نے نئی تعلیمی پالیسی ، کامیاب نوجوان پروگرام اور جامع اقتصادی لائحہ عمل کی منظوری دیدی، اقتصادی لائحہ عمل کا اعلان مشیر خزانہ ہفتہ کو کریں گے، کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت قرضوں کی فراہمی کیلئے 100ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، 6فیصد اور 8فیصد کی شرح پر یہ قرضے جاری کیے جائیں گے ، نوجوان خواتین کیلئے مجموعی قرضوں کا 25فیصد کوٹہ مختص کیا جائے گا جبکہ معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیماری کے حوالے سے سوال اٹھایا ہے یہ کیسی پراسرار بیماری ہے جو گھر جاتے ہی ٹھیک ہو جاتی ہے اور جیل جاتے ہی جان لیوا ہو جاتی ہے۔ میاں صاحب طے کر لیں بیماری کیا ہے حکومت معاونت کرے گی۔ مشیر خزانہ سابقہ حکومتوں کی معیشت کیخلاف بارودی سرنگوں اور خودکش حملوں سے آگا کریں گے۔وزیر تعلیم نئی تعلیمی پالیسی کے خدوخال پر ایک دو روز میں پریس کانفرنس کریں گی۔ کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا۔ کیبنٹ کا دس نکاتی ایجنڈا تھا ۔وفاقی وزیرعلی محمد مہر کی وفات پر کابینہ نے دکھ کا اظہار کیا گیا۔ وزیر اعظم اور کابینہ نے مرحوم کے خاندان سے کا اظہار تعزیت کیا ہے۔ کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر تعلیم نے تعلیم کے حوالے سے پالیسی کابینہ کے سامنے رکھی۔ تعلیمی پالیسی میں لٹریسی ریٹ اور ووکیشنل ٹریننگ کے حوالے سے تمام تر اہداف طے کیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جہالت کے گہرے سایوں نے پاکستان کو لپیٹ میں لے رکھا ہے ، نئی تعلیمی پالیسی سے بہت سارے قومی چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔ دور حاضر کے چیلنجز کے مطابق کابینہ نے تعلیمی پالیسی کا جائزہ لیا کیونکہ تعلیم صوبائی معاملہ ہے اس لئے ایسا ریگولیٹری مکینزم ترتیب دیا گیا ہے جس سے صوبوں کی مدد ہو سکے گی ۔ وفاق نے تعلیم کے بارے میں ترجیحات کا تعین کیا ہے ، تعلیمی پالیسی میں شرح خواندگی کا ایک سالہ ہدف بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یکساں نصاب تعلیم اور معیاری تعلیم تحریک انصاف کے انتخابی منشور کا حصہ ہے، پاکستان کو جہالت سے نکال کر روشنیوں میں لانے کی پالیسی ہے، 18 سے 35 سال عمر کے 65 فیصد نوجوان ہیں، نوجوانوں کو روزگار،کاروبار، تجارتی سرگرمیوں میں مواقع فراہم ہوں گے اور وہ نوجوان جس کو بوجھ تصور کیا جارہا ہے قیمتی اثاثے میں تبدیل کیا جارہا ہے، پروگرام کے تحت ایک لاکھ سے پانچ لاکھ کے قرضے 6فیصد ، پانچ سے پچاس لاکھ کے قرضے 8فیصد پر دئیے جائیں گے۔ اس پروگرام سے پاکستان میں معاشی انقلاب آئے گا، نہ صرف روزگار کی تلاش میں نوجوان پائوں پر کھڑا ہوسکے گا دیگر نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کرے گا اور مہنگائی اور بیروزگاری کے شکنجے میں کسے پاکستانی نوجوانوں کو عمران خان کا کامیاب پروگرام دستیاب ہوگا۔نوجوان نہ صرف اپنا بوجھ اٹھائیں گے بلکہ دوسرے نوجوانوں کیلئے نوکریوں کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔ کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ مشکل حالات سے نکلنے کیلئے عوام کے ساتھ پر یقین ہے۔ مشیر خزانہ معیشت کے حوالے سے طویل مدتی روڈ میپ بھی ہفتہ کے روز قوم سے شیئر کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مشیر خزانہ سابقہ حکومتوں کی معیشت میں نقب زنی ، بارودی سرنگوں کی نشاندہی کریں گے اور معیشت پر ہونے پر خودکش حملوں سے آگاہ کریں گے، عوامی مدد کے پلان کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ سی سی میں ہونے والے فیصلوں کی بھی کابینہ نے منظوری دے دی ہے ۔ کراچی الیکٹرک کو اضافی گرانٹ کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت کراچی کو لوڈشیڈنگ سے فری کیا جاسکے گا۔اسلام آباد کے لوکل گورنمنٹ بورڈ کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ بورڈ کے ارکان نے اسلام آباد سے رکن قومی اسمبلی اسد عمر، کمشنر اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر وزارت داخلہ اور ایم سی آئی کے نمائندے شامل ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کی بھی منظوری دے دی گئی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نیب ایک آزاد خود مختار ادارہ ہے، نیب ریاست کا ادارہ جو آئین اور قانون کے تابع ہے۔ نیب کی کارروائیاں پر اپوزیشن کو خدشات ہیں تو عدالتیں موجود ہیں۔ جہاں سمجھتے ہیں کہ نیب نے تجاوز کیا ہے تو عدالت ہے۔ اپوزیشن پہلے ہی عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے۔ اب زور زور سے بجانا شروع کر دے۔ اپوزیشن نیب پر حملے کرنے کی بجائے اور دھمکیاں دینے کے بجائے نیب کے سوالوں کے جواب دے ۔ نیب سے چھپن چھپائی کھیلنا مسئلہ کا حل نہیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں۔اسٹیٹ بینک خود مختار ادارہ ہے۔ مانیٹری پالیسی کا اعلان ہو چکا ہے ۔معاون خصوصی نے بتایا کہ کامیاب نوجوان پروگرام کیلئے 100ارب روپے رکھے گئے ہیں۔نوجوانوں کو ایک سے پانچ لاکھ کے قرضے چھ فیصد اور پانچ سے 50لاکھ تک کے قرضے 8 فیصد پر دیئے جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ چھ ہفتے میاں صاحب فائیو سٹار گھر میں لیٹے رہے۔ یہ کیسی پراسرار بیماری ہے جو گھر جاتے ہی ٹھیک ہو جاتی ہے اور جیل جاتے ہی جان لیوا ہو جاتی ہے۔ میاں صاحب طے کر لیں بیماری کیا ہے حکومت معاونت کرے گی۔