العزیزیہ ریفرنس‘ سزا معطلی کیخلاف نوازشریف کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ آج سماعت کریگی
اسلام آباد ( وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی) سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا معطلی کے لیے طبی بنیادوں پر درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت کیلئے منظور کر لی۔ جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی بنچ آج سماعت کریگا۔ سابق وزیراعظم کی جانب سے سزا معطلی کی درخواست میں نیب، جج احتساب عدالت اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز کی رائے ہے کہ نواز شریف کو متعدد جان لیوا امراض لاحق ہیں جب کہ درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹس اور ڈاکٹرز کی رائے کو بھی منسلک کیا گیا ہے۔ سیاسی مخالفین اور حکومتی افراد نے پروپیگنڈا کیا کہ علاج کے لیے ضمانت کی درخواست این آر او ہے اور سزا معطلی کی درخواست کو این آر او کہنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ اگر سزا معطل کی گئی تو اس سے پراسیکیوشن کے کیس پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ لہذا سزا کے خلاف اپیل پر فیصلے تک سزا معطل کر کے طبی بنیادوں پر ضمانت دی جائے۔ احتساب عدالت نے گزشتہ سال سابق وزیراعظم کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف ان کے وکیل کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت سے طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی استدعا کی گئی ہے۔