امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اللہ تعالیٰ کے بے پناہ انعامات کے باوجود نااہل قیادت کی وجہ سے دنیا میں مسلمانوں کا کوئی عز ت و وقار نہیں اور انہیں فلسطین اور کشمیر سمیت دنیا بھر میں گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہاہے ۔ پاکستان کے اقتدار اور اداروں پر قبضہ کرنے والوں نے ملک کو اس کے نظریے اور مقصد سے دور رکھا جس کی وجہ سے 71 ءمیں ملک دو لخت ہوگیا اور آج باقی ماندہ مسائل کی دلدل میں پھنسا ہواہے ۔ 70سال تک ملک کے اقتدار پر قابض رہنے والوں نے عوام کو بڑے سبز باغ دکھائے لیکن سوائے محرومی اور مایوسی کے قوم کے ہاتھ کچھ نہیں آیا ۔عوام 2018 ءکے انتخابات میں ایم ایم اے کا ساتھ دیں ہم پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کریں گے اور پھر عالم اسلام کو متحد کرکے دنیا میں مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے ۔ آج اگر امت میں ایک صلاح الدین ایوبی ہوتا تو امریکہ کو اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کی جرا¿ت ہوتی نہ اسرائیل اس طرح فلسطینیوں کا قتل عام کرتا ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی طرف سے منصورہ مرکز کے سٹاف اور کارکنان کو دیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ افطار ڈنر کے شرکاءسے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی و متحدہ مجلس عمل لیاقت بلوچ نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر نائب امراءحافظ محمد ادریس ، راشد نسیم ، پروفیسر محمد ابراہیم ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ، اظہر اقبال حسن ، حافظ ساجد انور ، امیر جماعت اسلامی پنجا ب میاں مقصود احمد ،عبدالغفار عزیز ، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف ا ور دیگر بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارے اصل دشمن آستین کے وہ سانپ ہیں جنہوںنے پاکستان کو ترقی سے محروم رکھا اور ملک کے وسائل ہڑپ کرتے رہے ۔آستین کے ان سانپوں نے تعلیم ، علاج اور روزگار جیسی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے بڑے بلند و بانگ دعوے کیے اور عوام کو سبز باغ دکھائے۔ آج ملک میں غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری ، جہالت کے اصل مجرم یہی حکمران ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ یہ لیڈر خود آگے بڑھنے اور خدا بننے کی کوشش کرتے ہیںاور عوام کو کیڑے مکوڑوں سے زیادہ اہمیت دینے کو تیا ر نہیں ۔ اگر قوم چاہتی ہے کہ ملک سے غربت اور بدامنی کا خاتمہ ہو اور لوگوں کو تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتیں ملیں تو اسے اسلامی قیادت کا ساتھ دینا ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ الیکشن برائے الیکشن کے نتیجہ میں وہی کرپٹ مافیا دوبارہ اقتدار پر مسلط ہو جاتاہے اس لیے الیکشن کمیشن کو انتخابی نظام کی کمزوریوں کو دور کرنا اور دولت کے بل بوتے پر انتخابی عمل کو یرغمال بنانے والوں کا راستہ روکنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ 2018 ءکے انتخابات غلامان مصطفی اور غلامان امریکہ کے درمیان ہو ںگے ۔ جو لوگ اسلامی نظام کی مخالفت کر رہے ہیں ، وہ امریکی ایجنڈے پر کاربند ہیں اس لیے عوام کو اپنے خیر خواہوں کا ساتھ دینا ہوگا اور ایسے لوگوں کو اٹھا کر جیل میں بند کرناہوگا جو ملک کے نظریے کے ساتھ بے وفائی کر رہے ہیں اور اسے قائداعظم کے وژن کی بجائے سیکولر اور لبرل بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عالم اسلام کے وسائل پر استعماری قوتوں کا قبضہ ہے یہ قبضہ اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک کوئی غیرتمند مسلم حکمران اٹھ کر ان شیطانی قوتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرتا ۔ انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کے پاس تعلیم ، صحت ، معیشت اور روزگار کا ایک مکمل پروگرام ہے ہم انشاءاللہ قوم کو نہ صرف عالمی برادری میں ایک باوقار مقام دلائیں گے بلکہ ان استعماری قوتوں کا راستہ روک کر اسلام کی روشنی سے دنیا کومنور اور امن کا گہوارہ بنائیں گے ۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024