لاہو رمیٹروکو جنگلہ بس سروس کہنے والوں نے پشاور میں 27ارب کی کرپشن کی ، جہانگیر ترین اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے حصہ وصول کیا:عابد شیر علی
وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ لاہو رمیٹروکو جنگلہ بس سروس کہنے والوں نے پشاور میں 27ارب کی کرپشن کی جس میں جہانگیر ترین اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے حصہ وصول کیا ،اس کرپشن پر نیب وزیر اعلیٰ کے پی کے کو ہتھکڑی لگائے ،کروڑ نوکریوں کا اعلان ایسا ہی ہے جیسے کے پی کے میں درخت لگائے ہیں ۔وہ سرکٹ ہائوس میں لیگی اراکین اسمبلی اور رہنمائوں سے ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے ملاقات کر رہے تھے ۔وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی اور صوبائی وزیر مذہبی امور زعیم قادری سمیت چار رکنی ٹیم نے سرگودھا کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سے ملاقات کے ساتھ قومی اسمبلی کے پانچوں حلقوں سے الیکشن لڑنے والے امیدواروں سے ملاقاتیں کیں جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ ضمیر کا سودا کرکے پارٹیاں تبدیل کرنے والوں کا منہ کالا ہونا چاہیے، ہر الیکشن میں چھ سے سات فیصد افراد پارٹیاں بدلتے ہیں، ایسے لوگوں کے جانے سے ن لیگ کو کوئی نقصان نہیں ہو گا کیونکہ ہر حلقہ میں درجنوں امیدوار موجود ہیں ،ایک طرف سارے چور اکھٹے ہیں دوسری طرف کام کرنے والے 70سے زائد عدالتی پیشیاں بھگت چکے ہیں ،انتخابات وقت پر ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ معاملات طے ہو جائیں تو عزیز بلوچ ، آنٹی ڈالروں والی ایان علی اور مظفر ٹپی جیسے لوگوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے ،سندھ میں بھتہ مافیا کے سرغنہ کو کئی پوچھنے والا نہیں ۔انہوں کہا کہ سابقہ دور میں ہم سے بھی غلطیاں ہوئیں لیکن ہم اب یہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے ،پاکستان کی بقا جمہوریت میں ہے اس کے لیے ہم سب کو سوچنا ہوگا اسی میں جمہوریت کی بقا ہے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر مذہبی امور زعیم قادری نے کہا کہ 100روز کا پلان دینے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، پانچ برس میں کے پی کے میں کوئی تبدیلی نہ لا سکے ،عام آدمی کے لیے انہوں نے کوئی ایک بھی پراجیکٹ شروع نہیں کیا، ن لیگ کے دور میں بجلی فراہم کے بڑے منصوبے بنائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 100روزہ پلان عوام کو دھوکا دیا جا رہا ہے لیکن اب عوام سمجھ دار ہیں ایسے دھوکوں میں کسی صورت نہیں آئیں گے، ن لیگ نے پانچ برسوں میں 25برس جتنے کام کیے، بجلی فراہمی کے بڑے منصوبے شروع کیے میٹروبس سروس شہروں کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب میں بھی شروع کی، اب ملتان کے ساتھ ساتھ ڈیرہ غازیخان میں بھی میٹرو سروس شروع ہو گی، تعلیم کے لیے پانچ سالوں میں بنائی جانے والی پانچ یونیورسٹیوں میں سے چار جنوبی پنجاب میں ہیں، جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے والوں نے کے پی کے کی عوام کی خدمت نہیں کی اب جنوبی پنجاب کی عوام کے حقوق کی بات کرنے آ گئے ہیں، ہمارے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے نیب کے کیس کھولنے کی دھمکیوں سے نہ لیگی رہنما پہلے ڈرے ہیں اور نہ ڈریں گے ۔