ٹیکساس اسکول فائرنگ میں جاں بحق پاکستانی طالبہ کی میت منگل کو پاکستان پہنچے گی, خراب موسم کے باعث تاخیر کا شکار ہوئی
ہوسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک ہائی اسکول میں ساتھی طالب علم کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کی میت نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعےبروز منگل کو وطن پہنچے گی۔سبیکا کی میت امریکا سے کراچی لانے والی پرواز خراب موسم کے باعث تاخیر کا شکار ہوئی۔امریکا سے سبیکا کی میت لانے والی پرواز براستہ استنبول کراچی پہنچے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک ہائی اسکول میں ساتھی طالب علم کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کی میت نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعےبروز منگل کو وطن پہنچے گی، سبیکا کی میت امریکا سے کراچی لانے والی پرواز خراب موسم کے باعث تاخیر کا شکار ہوئی.امریکا سے سبیکا کی میت لانے والی پرواز براستہ استنبول کراچی پہنچے گی طالبہ کی میت وطن واپس لانے کے سلسلے میں تمام اخراجات پاکستانی قونصل خانہ ادا کر رہا ہے۔میت کے ہمراہ سبیکا کی کزن شہیرا بھی ہوں گی۔سبیکا شیخ کی نماز جنازہ ہوسٹن کے علاقے شوگر لینڈ کی مسجد صابرین میں نماز ظہر کے بعد ادا کی گئی، جس میں پاکستانی کمیونٹی اور مقامی حکام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ہیوسٹن-کراچی سسٹر سٹی کے صدر سعید شیخ بھی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر دعائیہ تقریب میں میئر ہوسٹن سلویسٹر ٹنر، رکن کانگریس آل گرین، ٹیکساس سے رکن کانگرس شیلا جیکسن، پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی سمیت خواتین کی بھی بڑی تعدادشریک ہوئی۔سبیکا کی نماز جنازہ کے موقع پر مسجد حمزہ کے سامنے گن کنٹرول کے خلاف مظاہرہ بھی کیا گیا۔ میئر ہوسٹن نے اس حوالے سے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ 'سبیکا ایک شیخ فیملی کی بچی تھی لیکن وہ ہماری بھی بچی تھی، بالکل ان بچوں کی طرح جو اس واقعہ میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے'۔انہوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی دعوت دینے پر پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی کا بھی شکریہ ادا کیا۔امریکا میں سبیکا عزیز شیخ، جیسن کوگ برن اور جولین کوگ برن کے گھر پر مقیم تھیں. انہوں نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی نے بتایا کہ سبیکا کی میت منگل کی صبح کراچی پہنچے گی۔جاں بحق طالبہ کی کزن شہیرا نے گفتگو میں بتایا کہ 'سبیکا کی والدہ سکتے کی کیفیت میں ہیں. ہم شاید اس صدمے سے ساری زندگی نہ نکل پائیں۔کراچی کی رہائشی 17 سالہ سبیکا عزیز شیخ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کینیڈی لوگریوتھ ایکسچینج اینڈ سٹڈی اسکالر شپ پروگرام کے تحت گذشتہ برس 21 اگست کو 10 ماہ کے لیے امریکا گئی تھیں اور 9 جون کو انہیں وطن واپس آنا تھا۔وہ ٹیکساس کے شہر سانتافی کے ایک ہائی سکول میں زیر تعلیم تھیں جہاں جمعہ 18(مئی )کو اسکول کے ہی ایک طالب علم کی فائرنگ سے وہ چل بسیں۔فائرنگ کے نتیجے میں 9 طالب علموں اور ایک استاد سمیت 10 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے تھے۔فائرنگ کرنے والے 17 سالہ حملہ آور دمیتری پارگورٹسز کو گرفتار کرلیا گیا تھا جو اسی اسکول کا طالب علم ہے۔