وزیراعظم ، پلیز چھوٹے صوبوں کی قراردادیں منظور کرائیں
مکرمی! بدقسمتی ہے کہ آج تک وطن عزیز کو مخلص قیادت میسر نہ ہو سکی پاکستان اور ہندوستان ایک ہی دن آزاد ہوئے۔ ہندوستان کے 17 صوبے تھے آج ان کے 29 صوبے ہیں اور وہ 56 ڈیمز بنا چکے۔ پاکستان آزاد ہوا آبادی ساڑھے 6 کروڑ تھی صوبے 4 تھے آج آبادی 23 کروڑ ہے اور صوبے پھر بھی 4 ہیں۔ 1962 کے بعد کوئی ڈیم نہ تعمیر ہو سکا اور نہ ہی موجودہ ڈیمز کی بھل صفائی ہو سکی ہم پاکستان کو کمزور توڑنے کرنے کے لئے نہیں بلکہ استحکام کے لئے انتظامی یونٹ چاہتے ہیں‘ آج ہر کوئی کہہ رہا ہے ہماری حق تلفی ہو رہی ہے جب انتظامی یونٹ قائم ہو جائیں گے اس وقت ہر کسی کو اس کی دہلیز پر اس کا حق ملے گا۔ یہاں عجیب بات ہے چھوٹے صوبوں کے قیام سے خدانخواستہ پاکستان کا نقصان ہوجائے گا۔ ہندوستان بارہ نئے صوبے بنا کر نہیں ٹوٹا ایران کی آبادی 6 کروڑ 50 لاکھ ہے 30 صوبے ہیں۔ ترکی کی آبادی 7 لاکھ 60 ہزار ہے 81 صوبے ہیں ان کا ہر ڈویژن صوبے کا درجہ رکھتا ہے وہ نہیں ٹوٹیْ ایسی درجنوں مثالیں موجود ہیں کم آبادی والے ممالک میں صوبوں کی تعداد ہے۔ پنجاب کی آبادی 12 کروڑ ہے یہاں چار صوبے بنائیں جائیں۔ فاٹا‘ گلگت بلتستان‘ پوٹھوار‘ ہزارہ‘ جنوبی پنجاب سمیت انتظامی بنیادوں پر بارہ یونٹ قائم کئے جائیں تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات اور ان کے حقوق ان کی دہلیز پر میسر ہوں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کو خطرہ ہے پنجاب تقسیم ہو گیا تو ہمارا اقتدار شاید ختم ہو جائے۔ کراچی صوبہ بن جائے تو پیپلز پارٹی کے پاس آمدن کے ذرائع ختم ہو جائیں گے۔ پختون ہندکو بولنے والوں کو حق نہیں دینا چاہتے اس لئے ہزارہ صوبہ نہیں بن رہا۔ بجلی کے تمام ذخائر‘ پانی کے بڑے ڈیمز‘ سیمنٹ فیکٹریاں‘ کریش حتیٰ کہ حکومت کا تخت بھی خطہ پوٹھوار کے پاس ہے وہ کون سی طاقتیں ہیں جو خطہ پوٹھوار کو صوبہ نہیں بنتے دیکھ سکتی۔ آج کے حکمرانوں اور سیاستدانوں کو عوام کے مفاد سے کوئی غرض نہیں انہیں تو ہر وہ حربہ استعمال کرنا ہے جس سے ان کے اقتدار کو طول ملے اور کرپشن پر پردہ ڈالا جائے‘ کسی کو عوام کے غموں سے کوئی سروکار نہیں اور نہ ان کے دکھوں کا مداوا ان کے پاس ہے۔ ہر کسی کا ایک ہی نعرہ ہے میں وزیراعظم بنوں‘ عوام کے لئے کوئی منشور نہیں اور نہ ہی حکومت سازی کے بعد وطن عزیز کی ترقی کے لئے کوئی ویژن پھر اربوں ڈالر آئی ایم ایف سے قرضہ لینا آئندہ آنے والی نسلوں کے سر کروڑوں روپے کا قرضہ چڑھانا۔ آپ کے دور اقتدار میں کوئی میگا پروجیکٹ نہ بن سکا راولپنڈی بائی پاس اور پوٹھوار یونیورسٹی ہمارے مقدر میں نہیں، قومی اسمبلی سے چھوٹے صوبوں کی قرارداد ہی منظور کرا جائیں ۔
(ملک امریز حیدر، چیئرمین تحریک صوبہ پوٹھوار 0334-7777277)