ترکی نے بھی لیبیا میں قونصل خانہ بند کر دیا‘ امریکی سفارتکاروں کی سرگرمیاں محدود
طرابلس، جدہ (اے پی اے) لیبیا نئی خانہ جنگی کی دہلیز پر پہنچ گیا، سابق جنرل خلیفہ حفتر کی مسلح بغاوت نے خطے میں ایک دفعہ پھر تشویش کی لہر دوڑا دی۔ امریکی سفارتکاروں کی سرگرمیاں محدود کر دی گئیں۔ حفتر کا دعوی ہے کہ وہ لیبیا کو مسلمان انتہا پسندوں سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔ پارلیمنٹ پر حفتر کے لشکریوں کے حملے کے بعد اسلام پسند رکن پارلیمنٹ نوری ابوصہمین نے اپنے مسلح حامیوں کو طرابلس میں پہرہ دینے کا حکم دیا ہے۔ ترکی نے بھی بن غازی میں اپنا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کرنے کا حکم دے دیا جبکہ الجزائر نے لیبیا سے ملنے والے سرحدی راستے بند کر دئیے ہیں۔ لیبین سکیورٹی فورسز کے ترجمان نے کہا کہ بکتر بند گاڑیوں میں سوار پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے باغی ریٹائرڈ جنرل حفتر کے حامی تھے ان کا مطالبہ ہے کہ اقتدار باغیوں کے حوالے کر دیا جائے۔