پاکستان کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان محمد یوسف کے نو مسلم بھائیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی جبر یا دباؤ کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے بھائی کی تبلیغ سے متاثرہو کر سچے دل کے ساتھ اسلام قبول کیا۔
کرکٹرمحمد یوسف کے پانچ بھائی ہیں جوتمام شادی شدہ ہیں اور ان کے والد فوت ہوچکے ہیں جبکہ والدہ محمد یوسف کے ساتھ ہی ان کے گھر ڈیفنس میں رہ رہی ہیں۔ دو ہزار پانچ میں کرکٹر محمد یوسف نے قبولِ اسلام کے بعد خود بھی تبلیغ کا کام شروع کیا اور اس کے نتیجےمیں ان کا ایک بھائی جمیل مسیح مسلمان ہوگیا جس کا اسلامی نام محمد جمیل رکھا گیا، جو ان دنوں روزگار کے سلسلے میں لندن مقیم ہیں۔ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نےاس کے بعد بھی اپنے خاندان کے دیگر لوگوں کو اسلام کی طرف مائل کرنے کیلئے تبلیغ کا سلسلہ جاری رکھا۔ جس کے نتیجے میں پہلے اس کے ایک بھتیجےسنی مسلمان ہوئے اور اب اس کے دو بھائیوں اور ایک بھتیجے نے مولانا عبیداللہ کے ہاتھوں اسلام قبول کیا ہے۔
زمان کالونی کی رحمانیہ مسجد کے خطیب مولانا عبیداللہ کا کہنا ہے ایک ہفتہ قبل وہ فجر کی نماز کے بعد درسِ قرآن دے رہے تھے کہ تین افراد ان کے پاس آئے اور کلمہ پڑھانے کی درخواست کی۔
کرکٹرمحمد یوسف کے مسلمان ہونے والے بھائیوں کا کہنا ہے کہ خاندان کے بیشتر افراد نے ان کے قبولِ اسلام کو ذاتی فعل قرار دیا ہے اور ان پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے دینِ اسلام سے مزید آگاہی حاصل کرنے کے لئےگھر پر ایک قاری کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔ قاری صاحب ان تمام بھائیوں کے علاوہ مسلمان ہونے والے دیگر افراد کو بھی نماز اور اسلام کے دوسرے ارکان سکھا رہے ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ خاندان کے دیگر افراد بھی دائرہ اسلام میں داخل ہوجائیں۔
زمان کالونی کی رحمانیہ مسجد کے خطیب مولانا عبیداللہ کا کہنا ہے ایک ہفتہ قبل وہ فجر کی نماز کے بعد درسِ قرآن دے رہے تھے کہ تین افراد ان کے پاس آئے اور کلمہ پڑھانے کی درخواست کی۔
کرکٹرمحمد یوسف کے مسلمان ہونے والے بھائیوں کا کہنا ہے کہ خاندان کے بیشتر افراد نے ان کے قبولِ اسلام کو ذاتی فعل قرار دیا ہے اور ان پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے دینِ اسلام سے مزید آگاہی حاصل کرنے کے لئےگھر پر ایک قاری کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔ قاری صاحب ان تمام بھائیوں کے علاوہ مسلمان ہونے والے دیگر افراد کو بھی نماز اور اسلام کے دوسرے ارکان سکھا رہے ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ خاندان کے دیگر افراد بھی دائرہ اسلام میں داخل ہوجائیں۔