یوم پاکستان 23مارچ فوج پر عزم نیا نغمہ مقبول عام
پنجاب کی سیاست پورے ملک کی سیاست کا چہرہ ہے، پنجاب کی سیاسی سرگرمیاں مانند پڑنے پر پورا ملک عدم سیاسی استحکام کا شکار دکھائی دینے لگتا ہے،پچھلے کچھ دنوں سے پنجاب کا دل لاہور سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے، حکمران جماعت اور اپوزیشن جماعتیں سیاسی ماحول کوگرمائے ہوئے ہیں۔کیا پنجاب کے وزیر اعلی عثمان بزدار حکومت کے وقت کے ساتھ اپنا وقت بخوبی گزار سکیں گے یا وزیر اعلی کو تبدیل کرکے مارکیٹ میں گردش کرنے والے پانچ ناموں میں سے ایک نام اس عہدے کی زینت بنے گا؟ ۔اس وقت میاں اسلم اقبال ،ہاشم جوان بخت ،سبطین خان ،ملک انور اور راجہ بشارت وزارت اعلی کے امیدوار ہیں ؟۔اس قسم کے سوالات نے زور پکڑ لیا ہے ۔ یہ اطلاعات بھی مسلسل آرہی ہیں کہ گورنر ہاوس سے وزیر اعلی کی تبدیلی کی ہوا کو زور دیا جا رہا ہے ،اگر وزیر اعلی پنجاب کو تبدیل کیا گیا تو پنجاب میں برادری ازم کی بنیاد پر فیصلے ہونگے جس سے عوام کو ریلیف نہیں ملے گا جس قدر وزیر اعلی پنجاب کی تبدیلی کی بات زور پکڑتی ہے اسی قدر عثمان بزدار کی سیٹ مظبوط ہو جاتی ہے اس بات کا فیصلہ اب آئیندہ کچھ روز میں ہی ہوگا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ۔ اسی کے پیش نظر وزراء اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں ،مراعات میں بے تحاشا اضافے کا بل منظور کرلیا گیا، لیکن عوام کی چیخ وپکار پر وزیراعظم عمران خان نے فوری نوٹس لیکر بل پر نظرثانی کی ہدایت کردی،جبکہ وزیراعلیٰ کو طلب کرکے تاحیات گھر اور مراعات پر اظہار برہمی بھی کیا۔متعبر حوالے بتاتے ہیں کہ وزیراعظم کے سامنے وزیراعلیٰ نے بعض پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے حکومتی فیصلوں میں مداخلت کی شکایات بھی لگائیں،جس پر وزیراعظم نے عثمان بزدار کومکمل اختیار دیتے ہوئے کہا کہ تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھیں اور کابینہ میں اگر چاہیں توردوبدل بھی کرسکتے ہیں، جس سے لگتا ہے کہ آئندہ دنوں میں کچھ وزراء کی وزارتیں تبدیل ہوجائیں گی،لیکن حقیقت یہ ہے کہ پنجاب حکومت کے اپنے وزراء ہی وزارت اعلی کی خواہش کو دل سے نکالنے کو تیار نہیں ہیں ممکن ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ کچھ تبدیلی نظر آئے۔اگر وفاق کو دیکھا جائے تووزیراعظم کی قیادت میں وزراء ، بیوروکریسی ، اور تمام وفاقی ادارے متحرک اور فعال ہیں،اگر چہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو جس کا تعلق ہی ٹیکس نظام سے ہے،اگر ٹیکس اکٹھا نہیں ہوگا تومعیشت ترقی نہیں کرے گی،تاہم وزیراعظم ایف بی آر کی جگہ نیا ادارہ بنانے کا بھی ارادہ ظاہر کرچکے ہیں،وفاق میںتبدیلی کوصحیح معنوں میں جانچا جائے توخارجی محاذ پر حکومت کوبڑی کامیابی ملی ہے،کئی ممالک کے سربراہان نے پاکستان کے دورے کیے ہیں،افغان امن عمل میں کامیابی ملی اور دشمن قوتوں جن میں سرفہرست بھارت کو منہ کی کھانی پڑی،اسی طرح وزیراعظم اور ایرانی صدر میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دوطرفہ تعلقات کوفرو غ دینے پربات چیت ہوئی ،اور عزم کیا گیا کہ پاک ایران برسوں پرمحیط دوستی بھائی چارے کو کوئی بھی متاثر نہیں کرسکتا،اسی طرح وزیراعظم کی بحرینی نیشنل گارڈکے سربراہ محمد بن عیسیٰ سے ملاقات ہوئی، جس میں وزیراعظم نے جلد بحرین کا دورہ کرنے دعوت قبول کرلی،اسی طرح ملک میں یوم پاکستان23مارچ کی تیاریاں عروج پر ہیں،پاک فوج نے یوم پاکستان کا نیا نغمہ اور پروموبھی جاری کردیا ہے، پاک فوج کے پرومو کو عوامی حلقوں میں خوب سراہا جا رہا ہے،لہذا ضروری ہے کہ یوم پاکستان کے موقع پرپوری دنیا کوجہاں مسلح افواج کی جانب سے وطن عزیز کے ناقابل تسخیردفاع کاپیغام جائے گا،وہیں پوری قوم بشمول سیاسی ،مذہبی جماعتوں کی طرف سے اتحاد یکجہتی کا پیغام بھی جانا چاہیے، بالکل ایسے، جیسے پوری قوم پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیاست سے بالاتر ہوکردشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئی تھی ، اسی طرح یوم پاکستان کی تقریبات میں پہلی بارملائیشیاء کے وزیراعظم مہاتیر محمدشریک ہوں گے،مہاتیرمحمدسرکاری دورے پر(کل) 22مارچ کوپاکستان پہنچیںگے،معلوم ہوا ہے کہ سرمایہ کاری کی غرض سے15کمپنیوں کے سربراہان ان کے ہمراہ آئیں گے،پاکستان اور ملائیشیاء کے درمیان کاراسمبلنگ، حلال گوشت،ٹیلی کام، قیمتی پتھروں کی تجارت سمیت دیگر معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے،موجودہ حکومت کے خارجی اور داخلی محاذوں کے ایجنڈے کو دیکھا جائے توواضح ہوتا ہے کہ ریاست کا مائنڈ سیٹ بدل رہا ہے،جیسا کہ حکومت نے 65ممالک کیلئے ویزہ فری پالیسی کا اعلان کیا ہوا ہے،تاکہ دنیا پاکستان میں سیاحت کی غرض سے آئے ،عمران خان کا کہنا ہے کہ ریاست کے بدلتے مائنڈ سیٹ میں زراعت، صنعت کو ترقی دینا بھی بہت ضروری ہے،زرعی شعبے کی ترقی کیلئے 18نئی اسکیمیں لانچ کی جائیں گی، جبکہ 290ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے کسانوں کوآسان شرائط پر قرضے دیے جائیں گے ۔ وزیراعظم 29مارچ کو کراچی دو روزہ دورے پرجائیں گے،جہاں گھوٹکی میں خطاب اور لوگوں کو پی ٹی آئی کی جانب مائل کریں گے،سندھ ہائیکورٹ میں آصف زرداری نے منی لانڈرنگ کیس میں زرضمانت کے بعدایک سوال پرمخالفین کومخاطب ہوکرکہا کہ میں تھکا نہیں ہوں ،لیکن ان کوتھکا کردم لوں گا،ادھر بلاول بھٹو نے تین وفاقی وزراء پرکالعدم تنظیموں سے رابطوں کاالزام عائد کردیا ہے،جس پر شیخ رشید نے بلال بھٹو کو دھمکی انداز میں کہا کہ بچے کو کہتا ہوں بچ کرچلے ورنہ مارا جائے گا،جس پر پیپلزپارٹی نے شیخ رشید کے خلاف قتل کی دھمکی کا مقدمہ درج کروانے کااعلان کردیا ہے،میرے خیال سے شیخ رشید کو یہ گمان نہیں رکھنا چاہیے کہ بلاول بھٹو بڑا لیڈر نہیں ہے،اگرچہ بلاول شیخ رشید سے عمر اور تجربے میں بہت چھوٹاہوگا لیکن تعلیم ،خاندانی سیاسی طرزعمل میں برترہونے کے ساتھ ایک بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ بھی ہے،لہذا شیخ رشید کو دھمکی والا انداز اختیار کرنے کی بجائے سیاسی انداز میں ہی مقابلہ کرنا چاہیے۔ نوازشریف کی طبی بنیاد پرضمانت کا کیس سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے،نوازشریف کی ضمانت ہوگئی توپنجاب کی سیاست کا نقشہ بدل جائے گا۔وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں لوگوں کوفوری روزگار،مہنگائی میں ریلیف ملے، لیکن حکومتی ٹیم چست نہیں،ہاں البتہ چند وزراء کے سواباقی سے لعن طعن کا کام خوب لیا جاسکتا ہے،کچھ وزراء کی اچھی کارگردگی بھی ہے، ان میں وفاقی وزیرہوابازمیاں محمد سومروکودیکھا جائے توعوام کیلئے درددل رکھنے والے منجھے ہوئے سیاستدان ہیں،جن کا دھیان صرف کام پرہے ۔وفاقی وزیر ہوابازی اور نجکاری محمد میاں سومرو اور اس کی ٹیم کی کارکردگی بہت بہتر ہے ،سیکرٹری ایوی ایشن شاہ رخ نصرت کی ائیرپورٹس کو خوبصورت بنانے اور غیر ملکی مسافروں کے لئے اقدامات کو گراں قدر دیکھا جارہا ہے ۔میاں محمد سومرو نے نوائے وقت کو بتایا کہ اداروں کو منافع بخش بنانا ہے ،پی آئی اے کوکاکردگی کوبہتربنانے منافع بخش نئے روٹس میں اضافہ کیا جائے گا، گھوسٹ ملازمین کو فارغ کیا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ نجی شعبو ں کی شراکت سے سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتربنائی جاسکتی ہے،ناقص اور غیرفعال اداروں کی کارکردگی بہتربنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ محمد میاں سومرو نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی میں وزیر آعظم پاکستان عمران خان کے کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت فی ملازم ایک درخت کے عنوان سے جاری شجرکاری مہم شروع کی ہے ۔فی ملازم ایک درخت سے صرف جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اس سال ایک لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔اس کے ساتھ نئی ایوی ایشن پالیسی 2019وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے تیار ہے۔ جس کا بنیادی مقصدایوی ایشن کے شعبہ میں آپریٹرز پر لاگو سی اے اے چارجز میں کمی اور مزید مراعات کی فراہمی کے ذریعے پائیدار نمو کو یقینی بناتے ہوئے مسافروں کی بہتر خدمت کرنا ہے۔ نئی پالیسی میں ائیر لائنز پر لگے مختلف چارجز میں کمی سے سرمایہ کاروں کو ملک میں نئی ائیرلائنز شروع کرنے کی ترغیب ملے گی جس سے ملک کی اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سیکرٹری شاہ رخ نصرت بھی ایک متحر اور محنتی افسر ہیں وہ حکومتی ویژن کے مطابق کام کررہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ نئی ایویایشن پالیسی کا مقصد ملک میں کاروبار کرنے میں آسانیاں فراہم کرنا ہے اسی وجہ سے مختلف غیر ملکی آئیرلائنز نے پاکستان میں اپنے آپریشنز شروع کرنے کے حوالے سے دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں ان سے بات چیت جاری ہے ۔عنقریب لاہور ائیرپورٹ کا امیگیریشن بھی کھلا ہوجائے گا مسافروں کی سہولیات میں اضافہ ہوگا اس اقدام کا مقصد مسافروں کو بہترین سہولتیں دینا ہے۔