میدان اُحد میں جب اسلام کے جاں نثار کفر کے لشکر پر صاعقہ بن کرٹوٹ رہے تھے ،اور ان کے بڑے بڑے سورمائوں اورپہلوانوں کو کیفر کردار تک پہنچارہے تھے ۔وہاں پر ایک اورشخص بھی تھا جو سب کی توجہ کا مرکز بناہوا تھا اس کی پیش قدمی اورشجاعت کو دیکھ دیکھ کر سب عش عش کررہے تھے ،اس شخص کا نام قزمان تھا ۔یہ مدینہ طیبہ کے ایک انصاری قبیلہ بنی ظفر کا حلیف تھا، اس کی اصلیت کے بارے میں صحیح علم کم لوگوں کوتھا کہ وہ خود کون ہے، کس قبیلہ سے آتا ہے، لیکن اپنی دلیری اورفن حرب وضر ب میں مہارت کی وجہ سے بڑا مشہور تھا۔ میدان احد میں اس سے، کسی کارنامے کا صدور ہوتا تو اس کی اطلاع سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچائی جاتی لیکن آپ ہر بار فرماتے ،انہٗ من اہل النار ’’وہ جہنمی ہے‘‘یہ سن کر صحابہ کر ام بڑے حیران ہوتے کیونکہ وہ اس کی بہادری کے کارناموں سے کچھ اورہی تأثر لے کر آتے تھے۔
لشکر اسلام جب احد کے لیے مدینہ طیبہ سے روانہ ہوا تو یہ اس وقت اس میں شریک نہیں تھا۔ بنی ظفر کی عورتوں نے اسے عار دلایا کہ قزمان! تمہیں تو اپنی قوت اورجنگی مہارت پر بڑا ناز ہے۔ آج موقع آیا ہے توتم نے بزدلوں کی طرح خانہ نشینی ہو اختیار کرلی ہے۔ یہ بڑے شرم کا مقام ہے ، عورتوں کے عار دلانے پر وہ میدان احد کی طرف روانہ ہوگیا، اس وقت مسلمانوں کی صف بندی ہورہی تھی، یہ پہلی صف میں کھڑا ہوگیا۔ اس کے جاتے ہی جنگ شروع ہوگئی۔ مسلمانوں کے لشکر کی طرف سے پہلا تیرا اسی نے چلایا جو تیر یہ اپنی کمان کے چلہ پر رکھ کرچلاتا وہ اتنے بڑے تھے کہ تیر نہیں بلکہ نیزہ معلوم ہوتے تھے۔ جب تیر چلاتا تواس کے سینے سے یوں آواز نکلتی جیسے ہنڈیا ابل رہی ہو، تیرافگنی کے بعد اس نے اپنی شمشیر آبدار لہرائی ،وہ جوہر دکھائے کہ سبھی حیران رہ گئے۔ چند ہی لمحوں میں اس نے سات گبر کافروں کو مار گرایا۔اس کے جسم پر بھی زخم لگتے رہے یہاں تک کہ زخموں سے نڈھال ہوکر گرپڑا۔
حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ نے اس کی بہادری پر اسے آفرین کہی ،اے ابوالغیداق! تمہیں شرف شہادت مبارک ہو۔ اس نے کہا: اے ابا عمرو! میں دین اسلام کے لیے جان نہیں دے رہا ، میںنے توغیر ت قومی کے جذبہ سے جنگ کی ہے کہ قریش اتنی دور سے آئیں اورہمارے کھیت، کھلیان اورباغوں کو روندتے چلے جائیں، میں یہ برادشت نہیں کرسکتا ۔ جب اسے زخمی حالت میں اٹھایا گیا کہ واپس بنی ظفر والوں کے پاس لے چلیں تو راستے میں درد کی تکلیف ناقابل برداشت ہوگئی اور اس نے خودکشی، کرلی تب لوگوںپر حضور کے ارشاد کی حقیقت کھلی ،آپ نے سنا تو فرمایا یہ اہل جہنم میں سے ہے ،اللہ بسااوقات دین کی تائید کسی فاسق سے بھی کروادیتا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024