کینیا میں دنیا کا آخری شمالی سفید نر گینڈا چند ماہ کی علالت کے بعد چل بسا
نیروبی(این این آئی)کینیا میں دنیا کا آخری شمالی سفید نر گینڈا چند ماہ کی علالت کے بعد چل بسا۔ یہ بات سوڈان نامی نایاب نسل کے سفید گینڈے کے نگہبانوں نے بتائی ۔یہ نایاب گینڈا ہر وقت انتہائی حفاظت میں کینیا کی اول پیجیٹا کنزروینسی میں رہتا تھا۔ اس 45 سالہ گینڈے کی موت کے بعد اب اس قسم کی نسل والی دو مادائیں ہی دنیا میں رہ گئی ہیں اور اسے بڑھاپے کے تعلق سے ہونے والی بیماریوں اور ان میں در آنے والی پیچیدگیوں کے نتیجے میں ابدی نیند سلا دیا گیا۔اس 45 سالہ گینڈے کی موت کے بعد اب اس قسم کی نسل والی دو مادائیں ہی دنیا میں رہ گئی ہیں۔سفید شمالی گینڈے کو محفوظ رکھنے کی ساری امیدیں اب صرف آئی وی ایف تکنیک سے وابستہ ہیں۔اس سے قبل بڑھتی ہوئی عمر کے اس نایاب نسل کے نر گینڈے کی دو باقی رہ جانے والی مادہ گینڈوں کے ساتھ افزائش نسل کی کوششیں ناکام ہوگئی تھیں۔کارکنوں کا کہنا تھا کہ گینڈوں کے لیے مصنوعی طریقے سے افزائش نسل یعنی ان ویٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) تکنیک تیار کرنے کے لیے ایک کروڑ ڈالر درکار ہیں۔کارکنوں کے مطابق سائنسدان سوڈان کے نطفے کو آخری دو رہ جانے والی مادہ گینڈوں 17 سالہ ستو یا 27 سالہ ناجن کے انڈوں سے تیار ہونے والے ایمبریو کو جنوبی سفید گینڈے کی نسل سے تعلق رکھنے والی مادہ میں منتقل کریں گے۔اس سے قبل اس گینڈے کی نسل کی افزائش کے لیے ایک ڈیٹنگ ایپلی کیشن ٹنڈر اکاؤنٹ بنایا گیا تھا تاکہ مطلوبہ رقم اکٹھا کی جا سکے۔اس وقت کارکنوں کو خدشہ تھا کہ 43 سالہ سوڈان مطلوبہ رقم جمع ہونے سے قبل ہی مر سکتا ہے یا مار دیا جاسکتا ہے۔گینڈوں کے ماہر رچرڈ وگنے کا کہنا تھا کہ یہ خطرہ ہمیشہ سے موجود ہے۔ وہ بوڑھا ہے، وہ ضرور جلد مر جائے گا۔ جب تک مشرق بعید میں گینڈوں کی سینگوں کی طلب رہے گی، یہ خطرہ ہمیشہ موجود رہے گا۔ایک اندازے کے مطابق غیرقانونی شکاری شمالی سفید گینڈے کے سینگ 50 ہزار ڈالر فی کلو کے حساب سے فروخت کرتے ہیں جس سے ان کی مالیت سونے یا کوکین سے بھی زیادہ بن جاتی ہے۔