حافظ آباد: ٹیچر اور بیٹے پر تشدد، سکولوں میں ہڑتال، اساتذہ کا پولیس کیخلاف احتجاج
حافظ آباد+ ونیکے تارڑ(نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار)ونیکے تارڑ پولیس کا سکول ٹیچر اور اسکے بیٹے کو مبینہ طور پر حبس بیجا میں رکھ کر ظالمانہ تشدد۔ تشدد سے ٹیچر کا بازو اور ٹانگ ٹوٹ گئی جس کے خلاف ونیکے تارڑ کے سرکاری سکولوں کے اساتذہ نے احتجاجا ہڑتال کرتے پولیس کے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ متحدہ محاذ اساتذہ نے اس تشدد کے خلاف آج دس بجے دن ضلع بھر کے سکولوں کی تالہ بندی کرتے ہوئے 11بجے دن ڈی۔پی۔او آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔۔ تفصیلات کے مطابق ونیکے تارڑ تھانہ پولیس کی 7/8ملازمین گذشتہ رات گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول ونیکے تارڑ کے بزرگ استادملک نذر محمد کے گھر چادرچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے داخل ہوئے جہاں انہوں نے مبینہ طور پر خواتین کو تشدد کا نشانہ بناتے ٹیچر ملک نذر محمد اور اسکے بیٹے بلال دونوں کو اپنی گاڑی میں ڈال کر خانپور کے قریب لے گئے جہاں پولیس ملازمین نے دونوں باپ بیٹے کوننگا کرکے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے انہیں ذخمی کردیا۔ مبینہ تشدد سے ٹیچر نذر محمد کی ایک ٹانگ اور بازو بھی ٹوٹ گیا۔ بعدازاں پولیس ملازمین دونوں باپ بیٹے کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ ٹیچر نذر محمد کوتشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا اس وحشیانہ تشدد کے خلاف گورنمنٹ ہایرسیکنڈری سکول اور دیگر مقامی سرکاری سکولز کے اساتذہ نے احتجاجاً ہڑتال کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا پولیس کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔ اساتذہ نے کہا کہ ٹیچر نذر محمد اور اسکے بیٹے کے خلاف تھانہ میں نہ تو کوئی مقدمہ درج ہے نہ ہی انکے خلاف کوئی درخواست تھی ۔ اسکے باوجود دونوںباپ بیٹے کو گھر سے اٹھا کرننگا کرکے تشدد کیا جانا ظالمانہ فعل ہے جس پر وزیر اعلی شہباز شریف کو سخت نوٹس لینا چاہئے۔ دوسری طرف متحدہ محاذ اساتذہ کے ضلعی چیئرمین نے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد پولیس کے اس ظالمانہ تشدد کے خلاف آج دن دس بجے ضلع بھر کے سرکاری سکولوں کی تالہ بندی کرتے ہوئے گیارہ بجے دن ڈی۔پی۔او آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا۔دوسری طرف ایس۔ایچ۔او ونیکے تارڑ شاہد گوندل نے پولیس تشدد کی تردید کرتے کہا ریڈ کرنے والے پولیس کے ایک اے۔ایس۔آئی روئوف کو ملازمت سے معطل کردیا گیا اس سلسلہ میں مزید انکوائری کی جارہی ہے۔